(علی ساہی)وفاقی حکومت کی جانب سے قیدیوں کی سزاؤں میں بڑا ریلیف،وزیراعظم میاں شہباز شریف کی تجویز پرقیدیوں کی سزاؤں میں 2سال تک معافی کا اعلان۔صدر پاکستان نے پنجاب سمیت ملک بھر کے قیدیوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایسی خواتین قیدی اور ایسے نو عمر قیدی جن کی سزا 2 سال ہے یا سزا کا باقی عرصہ دو سال رہتا ہے کیلئے معافی کا اعلان کیا ہے۔قیدیوں کو سزا کی معافی آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 45 کے تحت دی جائے گی۔
اس سزا کی معافی کا اطلاق تمام قیدیوں پر ہو گا ما سوائے ایسے قیدی جو زنا ، دہشت گردی ، ڈکیتی ، اغوا اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ مالی غبن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے قیدیوں پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق نہیں ہو گا۔ایسے مرد قیدی جن کی عمر 65 سال یا اس سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔
ضرورپڑھیں:ٹیکس چور مافیا پاکستان کو نقصان پہنچارہا ہے، ان کے خلاف کھڑے ہونے کا وقت آگیا:وزیراعظم
ایسی خواتین قیدی جن کی عمر 60 سال یا اس سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکی ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔ایسی خواتین قیدی جن کے ہمراہ بچے بھی موجود ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔ایسے نابالغ قیدی جن کی عمر 18 سال سے کم ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر کا کہنا ہے کہ اس سزا کی معافی کے اعلان پر قیدیوں اور انکے لواحقین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان بھی اس وقت اڈیالہ جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں ۔ان کی سزا میں کسی قسم کے ریلیف کا کوئی امکان نہیں ہے۔