علی امین گنڈا پور کس کو ماموں بنا رہے ہیں؟ سلیم بخاری کا بے لاگ تبصرہ

Oct 08, 2024 | 00:31:AM

(فرخ احمد) سینیئر صحافی و تجزیہ کار سلیم بخاری کا کہنا ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ علی امین گنڈا پور کس کو ماموں بنا رہے ہیں، پی ٹی آئی ورکرز کو یا پارٹی لیڈرشپ کو، درحقیقت وہ کسی کے ساتھ سچ نہیں بول رہے۔

24 نیوز کے ٹاک شو ’دی سلیم بخاری شو‘ میں سینیئر صحافی و تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور  24 گھنٹے سے زیادہ ’گمشدہ‘ رہنے کے بعد کے پی اسمبلی پہنچ گئے، علی امین گنڈا پور پی ٹی آئی کو ماموں بنا رہے ہیں، کیوں کے پی ٹی آئی کبھی کہتی رہی کہ علی امین کو اغوا کر لیا گیا ہے، کبھی کیا کہا گیا اور کبھی کیا، درحقیقت وزیراعلیٰ کے پی، پی ٹی آئی کے ورکرز کو یاپارٹی کی لیڈرشپ کو  کس کے ماموں بنا رہے ہیں کوئی نہیں جانتا، درحقیقت وہ کسی کے ساتھ سچ نہیں بول رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ 24 گھنٹے کے دوران کہاں تھے اس حوالے سے واضح نہیں ہوسکا، تاہم صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے خود علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس کی کارکردگی دیکھیں میں ساری رات وہیں تھا لیکن انہیں نہیں ملا، گزشتہ روز سے وزیراعلیٰ کے پی کے کی گرفتاری کی متضاد اطلاعات تھیں، آج وزیر داخلہ محسن نقوی نےکہا  تھا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پورکو کسی ادارے نے گرفتار نہیں کیا، حالا نکہ ان کی کے پی ہاؤس سے بھاگنے کی ویڈیو موجود ہے۔

علی امین گنڈا پور نے کے پی اسمبلی کے فلور پرکھڑے ہوکر جیسے قسمیں کھا کھا کر جھوٹ بولے ہیں ان کو شرم آنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور شاید اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھے۔

غزہ پر اسرائیلی بربریت کے  ایک سال مکمل ہونے پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں نے شرکت کی، لیکن پاکستان تحریک انصاف نے مسئلہ فلسطین پر ہونے والی حکومتی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، جو کہ اچھی روایت نہیں ہے سیاسی اختلافت اپنی جگہ لیکن فلسطین کے نہتے مسلمانوں کے ساتھ ظلم اور بربریت کے خلاف بلائی گئی آل پارٹیز کانفرفرنس میں شرکت کرنا چاہیے تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترامیم والا معاملہ دفن ہونے کا تاثر غلط ہے ،سلیم بخاری

انہوں نے مزید کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم ہوتے ہوئے زیک گولڈ سمتھ جو کہ یہودی ہے کی الیکشن مہم  میں شامل ہو سکتے ہیں تو ان کی پارٹی کو ضرور اس کانفرنس میں شرکت کرنا چاہیے تھی، انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی یہودیوں کے ساتھ محبت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیوں نا  وہ یہودیوں کی حمایت کریں ان کے بچوں کی پرورش بھی تو ایک یہودی فیملی میں ہور رہی ہے۔

نواز شریف کے اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے پاس ایک بہت بڑی قوت ہے اور وہ اس کا استعمال اگر آج نہیں کریں گے تو کب کریں گے؟ شاید پھر کبھی دوبارہ اس کے استعمال کا موقع آئے یا نہ آئے، لیکن آج یہ موقع ہے اور ہم سب کو اکٹھا ہوکر ایک پالیسی بنانی ہوگی ورنہ ہم بچوں اور والدین کا اسی طرح خون ہوتے دیکھتے رہیں گے، انہوں نے نواز شریف کی توجہ اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کی جانب  اشارہ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیشک ان کا اشارہ درست سمت میں ہے۔

غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر مسلم فوج نے اسرائیل کو اس  کے ظلم ستم کا جواب نہ دیا تواسی طرح نسل کشی کرتا رہے گا، اسرائیل اس لیے دندنا رہا ہے کہ اس کے پیچھے عالمی طاقتیں ہیں، ان طاقتوں کو سوچنا چاہیے کہ وہ کب تک اسلامی دنیا اور فلسطین کے صبر کا امتحان لیں گے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ اپنی سفارشات مرتب کرنے کے بعد اسلامی دنیا سے رابطہ کریں اور اپنا موثر کردار ادا کریں، یہ صرف ہم نہیں پورے پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ ہم کوئی فیصلہ کریں ہمیں ان کے جذبات کو بھی دیکھنا ہے یہ کام جتنی جلدی ہو اتنا بہتر ہے اس میں کوئی تاخیر نہ کی جائے۔

گزشتہ رات کراچی میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات اور سی پیک کو نقصان پہنچانے کی دہشتگردوں کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، دہشت گردی کی کارروائی پاکستان اور چین کی پائیدار دوستی پر حملہ ہے، سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں، سہولت کاروں کو پکڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی، حملے میں ملوث افراد کو کڑی سزا دی جانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کے حق میں آل پارٹیز کانفرنس، 15 نکاتی قرارداد منظور

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان چینی شہریوں، منصوبوں اور پاکستان میں اداروں کی حفاظت اور سلامتی کےبہترین کوششیں کر رہا ہے، کسی کو نہیں معلوم کہ ان دہشتگردانہ کارروائیوں کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے، یقینا یہ وہی لوگ  ہیں جو کہ سی پیک کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، ان کو پاکستان کی ترقی ایک آنکھ نہیں بھاتی، سی پیک پاکستان کی ترقی  کی جانب اہم قدم ہے جس کو دہشت گردی جیسے چیلنج کا سامنا ہے۔

مزیدخبریں