سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کا مبینہ اغواء ، گتھی سلجھ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ارشاد قریشی)اڈیالہ جیل کے سابق سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو اینٹی کرپشن شیخو پورہ نے کی گرفتاری ڈال دی۔
محمد اکرم کو 3روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کی تحویل میں دے دیا گیا،اینٹی کرپشن کی جانب سے محمد اکرم کے10روزہ جسمانی ریمانڈ استدعا کی تھی،اینٹی کرپشن نے 5اکتوبر کو سابقہ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا،محمد اکرم کو سینئر سول جج خدا یار کی عدالت میں پیش کیا گیا،محمد اکرم سابقہ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کے اغواء کا مقدمہ تھانہ صدر بیرونی میں درج ہے،محمد اکرم اڈیالہ جیل کی سرکاری رہائش گاہ سے 14اگست کو اغواء ہوئے تھے،محمد اکرم بازیابی سے متلعق درخواست ہائیکورٹ راولپنڈی میں زیر سماعت ہے۔
جبکہ اہلخانہ اہل خانہ محمد اکرم کے مطابق سابق ڈپٹی سپرینڈنٹ سے متعلق ابھی ہمیں کوئی معلومات نہیں،محمد اکرم کو کسی عدالت میں پیش کیا گیا اس بارے بھی ہمیں کوئی اطلاعات نہیں،محمد اکرم کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمے کا پتہ چلا ہے،ان کی بازیابی سے متعلق ہمیں تاحال کچھ نہیں بتایا جارہا ،بازیابی سے متعلق کیس لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ میں زیر سماعت ہے، آئی جی جیل خانہ جات بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
اہلیہ محمد اکرم کے مطابق عدالت نے 11 اکتوبر کو محمد اکرم کی بازیابی سے متعلق درخواست پر دوبارہ سماعت کرنی ہے،عدالت نے راولپنڈی پولیس سے محمد اکرم سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی مانگی ہے، اگر کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے تو ہم سے چھپایا گیا ہے،محمد اکرم کے خلاف اگر کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے تو ہمیں ضرور بتایا جانا چاہیئے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع خیبر میں ایک مہینے کیلئے دفعہ 144 نافذ