مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر امام مسجد نبوی ﷺ کے اعزاز میں عشائیہ، سیاسی و مذہبی شخصیات کی شرکت

Aug 09, 2024 | 21:32:PM
 مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر امام مسجد نبوی ﷺ کے اعزاز میں عشائیہ، سیاسی و مذہبی شخصیات کی شرکت
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر امام مسجد نبوی ﷺ ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر کے اعزاز میں عشائیہ کا انتظام کیا گیا ، سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سمیت سعودی وفد امام مسجد نبوی ﷺکے ہمراہ  شریک ہوئے۔ 

چئیرمین سینٹ یوسف رضاء گیلانی، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین  نے بھی عشائیہ میں شرکت کی ، جےیوآئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر مولانا عطاء الرحمان، سینیٹرمولانا عبدالواسع بھی  شریک ہوئے ، سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، مولانا سعید یوسف، میر عثمان بادینی، سینیٹر عبدالشکور، سینیٹر احمد خان،ترجمان جےیوآئی اسلم غوری، مفتی ابرار احمد، ہارون محمود، صلاح الدین ایوبی سمئت دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے، امام مسجد نبوی ﷺ نے مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر نماز مغرب کی امامت بھی کی۔ 

 امام مسجد نبوی ﷺ نے اس موقع پر خیالات کا اطہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت تمام قیادت کا مشکور ہوں، ‎پاکستان ہمارا اپنا ملک ہے یہاں آکر مجھے بے حد خوشی ملی ہے ، ‎یہاں آکر مجھے اس بات کا اندازہ ہوا کہ پاکستانی کس قدر سعودی عرب سے محبت کرتے ہیں، ‎میں اس بات کی تائید کرتا ہوں کہ پاکستان  سعودیہ عرب اور سعودیہ عرب پاکستان ہے۔

‎سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم انہیں اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انھوں ہمارے گھر کوعزت بخشی، ‎میں حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے لیے تمام تر کوششیں کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ  ‎جے یو آئی پاکستان میں سب سے پرانی مذہبی اور پارلیمانی جماعت ہے ،‎جے یو آئی  فرقہ واریت، انتہا پسندی کو مسترد کرتی ہے اور اعتدال کے طریقہ کار پر عمل پیرا ہے، ‎جے یو آئی  پاکستان میں وفاق المدارس العربیہ بورڈ کے تحت دسیوں ہزار دینی مدارس اور قرآنی اداروں کی نگرانی بھی کرتی ہے ،‎مدارس  میں ایک معتدل اور متوازن  نصاب، اہل سنت کی تفہیم کے مطابق طلبہ کو دیا جاتا ہے،مدارس سے سالانہ قرآن پاک کے 80ہزار سے زیادہ حفاظ اور دسیوں ہزار علوم اسلامیہ حاصل کر کے فارغ التحصیل ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی  سعودی عرب کے ساتھ ایک قدیم نظریاتی، روحانی اور برادرانہ تعلق رکھتی ہے،جے یو آئی مملکت کو مسلمانوں کے لیے ایک قبلہ کے طور پر دیکھتی ہے ، ‎جے یو آئی مملکت سے   امت مسلمہ کے مسائل کے حل کی امید رکھتی ہے ، ‎ہمیں سعودیہ عربیہ اور اس کی قیادت پر فخر اور ہم حرمین شریفین کے ساتھ تمام رشتوں سے زیادہ پیار کرتے ہیں۔ 

‎مولان افضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو درپیش خوفناک حالات، خصوصا  صہیونی غاصبانہ قبضے کی  وجہ سے مشرق وسطیٰ اور فلسطین کے مسئلے میں  امت مسلمہ مملکت سعودیہ عربیہ کو قیادت کی نظر سے دیکھتی ہے ، ‎سعودی عرب  قوم کی صفوں کو متحد کرکے فلسطینیوں کو صیہونی قبضے کی بربریت سے بچانے کی کوشش کرے ،فلسطینی بھائیوں کو ان کے تمام جائز حقوق حاصل ہوں اور فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو ، امام مسجد نبوی کو مولانا فضل الرحمان کی جانب سے تحائف دئیے گئے ،امام مسجد نبوی نے مولانا فضل الرحمان کو بھی تحائف دئیے۔

یہ بھی پڑھیں : چاہتے ہیں سعودی عرب امت مسلمہ کی رہنمائی کرے: مولانا فضل الرحمٰن