خیبر پختونخوا حکومت نے دودھ میں کتنے فیصد پانی شامل کرنے کی اجازت دے رکھی ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیری فارم والوں کو دودھ میں 8 فیصد پانی ڈالنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں تحریک التوا پر حکومتی مؤقف دیتےہوئے صوبائی وزیر خوراک ظاہرشاہ طورو نےکہا کہ صوبے بھر میں دودھ کو چیک کرنے کےلیے 583 نمونے لیےگئے، ٹیسٹ کے دوران 7 اعشاریہ 2 فیصد دودھ کے نمونے درست قرار دے دیے گئے جب کہ بقیہ دودھ میں ملاوٹ پائی گئی،ان کا کہنا تھا کہ دودھ میں فارمولین زیادہ ڈالنے سے کینسر کے امکانات بڑھ جاتےہیں جن دودھ فروشوں کے دودھ میں فارمولین زیادہ تھی ان دکانوں کو سِیل کیا گیا ہے۔
ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ صوبے میں لاش کو محفوظ بنانے کے لیے استعمال ہونے والےکیمکل کو دودھ میں ملایا جاتا ہے، حکومت نے دودھ چیک کرنےکی ذمہ داری حلال فوڈ اتھارٹی کو دی ہے۔ایوان سے خطاب میں کمشنر پشاور کے بھائی اور حکومتی رکن اسمبلی آصف محسود نے کہا کہ حلال فوڈ اتھارٹی میں 18، 18 گریڈ کے افسران کے پاس ڈگریاں تک نہیں ہیں اور یہ محکمہ ہائی کورٹ اور صوبائی انسپکشن ٹیم کی ہدایت پر عمل درآمد بھی نہیں کر رہا، فوڈ اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیاں کی گئی ہیں، ان میں ایسے افسران بھی بھرتی ہوئے ہیں جنہوں نے ایم اے اسلامیات کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : گورنر سندھ کی تبدیلی کی خبر میں صداقت نہیں ، چیئر مین ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی