(24 نیوز)آج کا دور جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے اور اِس دور میں انٹرنیٹ کے بغیر چلنے کا تصور کرنا بھی محال ہے لیکن ملک میں اِس وقت صارفین کو انٹرنیٹ کی سست روی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔دوسری جانب آئی ٹی ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ کی سست روی اور بندش کے باعث ملکی معیشت کو یومیہ اربوں روپے نقصان ہو رہا ہے ، ٹیلی کام سیکٹر کا منافع 3ارب روپے یومیہ ہے لیکن انٹرنیٹ سست روی کی وجہ سے شعبہ شدید متاثر ہے۔اب ظاہر ہے انٹرنیٹ سے فری لانسر کا شعبہ بھی منسلک ہے لیکن ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کے باعث فری لانسرز کو ملنے والے کام میں 70 فیصد تک کمی آگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک بھرمیں انٹرنیٹ کی سست روی کے باعث دیگر شعبوں کی طرح آن لائن کام کرنے والے افراد بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔فری لانسرز کا دعویٰ ہے کہ انٹرنیٹ کی سست روی سے پاکستانیوں کو ملنے والے کام میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔فری لانسرز کے مطابق انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے سے اُنہیں اسائنمنٹ وقت پر دینے میں مسائل کا سامنا ہے، وقت پر اسائنمنٹ نہ دینے سے کئی فری لانسرز کی پروفائلز بھی بند ہوچکی ہیں۔
ضرورپڑھیں:ملکی معیشت میں بہتری، ترسیلات زر میں 29 فیصد کا اضافہ
دوسری جانب انٹرنیٹ کی سست رفتار سے ڈیجیٹل مارکیٹنگ بھی متاثرہوئی ہے اور ڈیجیٹل مارکیٹ کے ماہرین کو خدشہ ہے کہ انٹرنیٹ کے مسائل حل نہ ہوئے تو فری لانسرز کے کلائنٹ بنگلادیش، بھارت یا کسی دوسرے ملک منتقل ہوجائیں گے۔پھر اِسی طرح آن لائن کاروبار، آن لائن کلاسز اور سفر کے لیے رائیڈز بک کرنے میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔
فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز، اور آن لائن ٹیکسی سروس سے جڑے دیہاڑی داروں کو اپنا روزگار خطرے میں دکھائی دے رہا ہے۔اب انٹرنیٹ سست روی کا شکار ہونے کی وجہ سے اِس سے جڑی انڈسٹری متاثر ہورہی ہے۔حکومت کوچاہئے کہ وہ انٹرنیٹ پر نفرت انگیز مواد کو روکنے کیلئے اقدامات کرے لیکن ساتھ اِس بات کو بھی یقینی بنائے کہ آئی ٹی شعبے کو نقصان نہ ہو اور اِس سے جڑے افراد متاثر نہ ہوں۔