بیٹا اپنی والدہ کے نکاح میں گواہ بن گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)والدین کو بیٹے یا بیٹی کے نکاح میں گواہ بنتے تو سنا تھا مگر بیٹا ماں کے نکاح میں گواہ بنا کبھی نہیں سنا ،سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں بیٹا ماں کو شادی کیلئے راضی کرتا ہے اور پھر اس کے نکاح میں گواہ بھی بن جاتا ہے،یہ ماجرا کیا ہے؟
برطانوی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عبدالاحد نے پانچ سال کی عمر سے اپنی ’اماں‘ کو سنگل پیرنٹ کے طور پر دیکھا،اب 24 سال کی عمر میں انھوں نے اپنی والدہ کے لیے وہ ذمہ داری نبھائی جو عموماً پاکستانی معاشرے میں خواتین کے لیے باپ یا بڑے بھائی نبھاتے ہیں،عبدالاحد نے اپنی والدہ کا دوبارہ نکاح کروا کر انھیں وہ زندگی جینے کے لیے رخصت کیا جو وہ 18 سال سے جی نہیں پائی تھیں۔
عبدالاحدنے اپنی والدہ کو اس وقت ویڈیو کال کی جب وہ نکاح کے لیے پارلر میں تیار ہو رہی تھیں،احد کہتے ہیں کہ اماں ویڈیو کال پر رو رہی تھیں کہ اتنے عرصے کے بعد تیار ہو کر بیٹھی ہوں۔
نومبر 2024 کے دوران صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں عبدالاحد نے اپنی والدہ کے نکاح کے دن گھر پر ہی اپنی بہن کے ساتھ مل کر لاؤنج سجایا تھا۔ اور نکاح خواں سمیت مہمانوں کے لیے تمام تیاریاں مکمل کیں۔
عبدالاحد کا کہنا تھا کہ میں پہلی بار کسی کے نکاح میں گواہ بنا تھا، وہ بھی اپنی اماں کے نکاح میں۔احد کی اماں، مدیحہ کاظمی نے پہلے خاوند سے علیحدگی کے بعد وہی زندگی گزاری تھی جس کا تقاضہ یہ معاشرہ کسی بھی سنگل مدر سے کرتا ہے۔ یعنی بچوں کی خاطر اپنی ہر خواہش دبا کر اُن کے مستقبل کے لیے محنت کی جائے۔
ضرورپڑھیں:موبائل فون خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خبر
خود مدیحہ کو بھی لگتا تھا کہ ایک ماں ہونے کے ناطے ان کے پاس اپنے لیے سوچنے کی گنجائش نہیں ہے۔ انھیں ڈر تھا کہ دوبارہ شادی کے بعد ان کے بچوں کے لیے وہ قبولیت نہیں ہو گی،مدیحہ کاظمی کا کہنا تھا کہ ان سے شادی کے لیے کئی رشتے آتے تھے لیکن وہ اس بارے میں نہیں سوچتی تھیں۔