(عامر شہزاد) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے،موجودہ صوبائی حکومت ان کے لئے تمام شعبوں میں مواقع فراہم کرے گی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سائبر سیکیورٹی کے بارے میں اقدامات پر بات چیت ہوئی، اجلاس میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام کے علاوہ ڈائریکٹر نیشنل سنٹر فار سائبر سکیورٹی کی اجلاس میں شرکت کی۔
صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کا انقلابی اقدام لیتے ہوئے صوبائی دارلخلافہ پشاور میں بین الاقوامی معیار کا سائبر سکیورٹی انسٹیٹیوٹ قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا, انسٹیٹیوٹ ابتدائی طور پر پہلے سے دستیاب سرکاری عمارت میں شروع کیا جائے گا جس میں سائبر سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ میں بیچلر، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی ڈگری پروگرامز شروع کیے جائیں گے، وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نےمحمکہ اعلیٰ تعلیم اور سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کو اس سلسلے میں تمام جزئیات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سائبر سکیورٹی انسٹیٹیوٹ کے قیام کے لئے قابل عمل تجاویز جلد با ضابطہ منظوری کے لیے پیش کی جائیں،اس ادارے کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے اس پر بلا تاخیر کام شروع کیا جائے،صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی، آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ استعداد موجود ہے اس سے بھر پور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ڈویژنل سطح پر بھی عالمی معیار کے سائبر سیکورٹی انسٹیٹیوٹس قائم کیے جائیں گے ، نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم و تربیت دینا صوبائی حکومت کے ترجیحات میں شامل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں کو جدید تعلیم و تربیت دے کر قومی اور بین الاقوامی سطح پر خودروزگاری کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کسی بھی جماعت کو جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ سیٹیں دینا غیر متناسب ہے، بیرسٹر گوہر