اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری، نصیرت کیمپ کے شہداء کی تعداد 210ہوگئی،400 پناہ گزین زخمی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)کئی ماہ گزرنے کے باوجود اسرائیلی مظالم میں کمی نہ آئی ۔اسرائیلی فوج کی آپریشن کے دوران شدید بمباری، شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 210 اور زخمیوں کی تعداد تقریباً 400 تک پہنچ گئی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ کے علاقے نصیرت میں ایک کیمپ میں یرغمالیوں کی موجودگی کی نشاندہی پر آپریشن کیا گیا اور 4 یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اس کیمپ پر وحشیانہ بمباری کی گئی۔
غزہ کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اب تک 210 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جب کہ سیکڑوں کے تعداد میں فلسیطنی زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد ان 4 افراد کو نوا میوزک فیسٹول سے یرغمال بنایا تھا ، جنہیں کل کے آپریشن میں رہا کروایا گیا۔
ضرورپڑھیں:سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے مسلم لیگ ن چھوڑنے کا اعلان کر دیا
اسرائیلی فوج کی جانب سے بازیاب کرائے گئے یرغمالیوں کی شناخت 25 سالہ نوا ارگمانی، 21 سالہ الموگ میر جان، 27 سالہ آندرے کوزلوف اور 40 سالہ شلومی زیو کے طور پر کی گئی ہے۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس آپریشن میں امریکی مدد نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ امریکا اسرائیل کے جنگی جرائم میں برابر کا شریک ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی خون ریزی پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران نے بھی اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کےخوفناک جرائم عالمی برادری کی بے عملی کی وجہ سےہیں، 8 ماہ سے جاری جنگی جرائم پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل بھی خاموش ہے۔اس کے علاوہ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف جوزف بورل نے بھی وسطی غزہ میں فلسطینیوں کےقتل عام کی شدید مذمت کردی۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی بمباری سے شہید ہوچکے ہیں ۔