(ویب ڈیسک)آدھے درجن ریستورانوں میں دھوکے سے مہنگا کھانا خرید کر بل ادا نہ کرنے والی عورت پولیس کے لیے درد سر بن گئی۔
انگلینڈ کی کاؤنٹی ڈورسیٹ پولیس کم از کم چھ ریستورانوں میں دھوکے سے کھانا خریدنے والی عورت کی تلاش میں ہے،سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے ہمراہ بعض اوقات ایک چھوٹا بچہ اور دو مختلف مرد بھی دیکھے گئے ہیں۔
ہر موقع پر مذکورہ خاتون ایک مہنگا کھانا خریدتی پائی گئی پھر اپنے کارڈ سے ادائیگی کرنے کا بہانہ کرتی ہے جبکہ کارڈ میں رقم ادا کرنے کے لیے پیسے موجود ہی نہیں ہوتے۔
بعد ازاں وہ عملے کو یہ کہہ کر کہ وہ ایک کیش پوائنٹ پر رقم لینے جارہی ہے پھررفوچکر ہوجاتی ہے،پچھلے سال اس خاتون نے کرائسٹ چرچ، بورن ماؤتھ اور پول کے ریستورانوں میں دھوکہ دہی کی ہے۔
وہ فیس بک پر بھی اپنی حرکات کے بارے میں نشاندہی کرتی دکھائی دی، ایک دوست نے اس کی پوسٹ پر تبصرہ کیا کہ کیا تم ریستورانز کو سب سے زیادہ مطلوب نہیں ہو؟ جواب میں اس خاتون نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ لڑکیوں کو اپنا کھانا پسند ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انت امبانی کے شادی پر نہ بلانے پر راکھی ساونت کا شکوہ
ایک ریستوران کے مالک سائمنز نے بتایا کہ یہ خاتون دوپہر کے کھانے کے لیے کرائسٹ چرچ چکن اینڈ بلیوز آئی اور 80 پاؤنڈ کا کھانا آرڈر کیا تاہم وہ اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کا بہانہ بنا کر بھاگ گئی۔
کرائسٹ چرچ میں اطالوی ریستوران پنوچیو کے مالک نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال اسی خاتون نے اس کے ساتھ بھی ایسا کیا تھا۔
ڈورسیٹ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی اطلاع پولیس کو بدھ کی دوپہر دی گئی ہے افسران اس معاملے کی انکوائری کریں گے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔