معروف فوک گلوکاراستاد پٹھانے خان کو بچھڑے 25 برس بیت گئے
غزل، کافی، لوک گیتوں پر کمال حاصل تھا،ذوالفقار علی بھٹو بھی ان کی آواز کے معترف تھے

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک)صدارتی ایوارڈ یافتہ فوک گلوکار استاد پٹھانے خان کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے۔
1926ء کو کوٹ ادو کی بستی تمبو والی میں پیداہونے والے استاد پٹھانے خان کا اصل نام غلام محمد تھا،وہ بنیادی طور پر سرائیکی زبان کے گلوکار تھے،انہوں نے زیادہ تر کافیاں اور غزلیں گائیں جو دنیا بھر میں مقبول ہوئیں۔
انہیں غزل، کافی، لوک گیتوں پر بے حد کمال حاصل تھا،انہوں نے کئی دہائیوں تک اپنی آواز کا جادو جگایا ،خواجہ غلام فرید، بابا بلھے شاہ، مہر علی شاہ سمیت کئی شاعروں کے عارفانہ کلام کو گایا جس پر حکومت پاکستان نے انہیں 1979ءمیں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازاتھا،اس کے علاوہ بھی 79 مختلف ایوارڈز انہوں نے حاصل کیے تھے۔
سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو بھی استادپٹھانے خان کی دل میں اترنے والی آواز کے معترف تھے،ان کی آواز میں درد کے ساتھ بے پناہ کشش بھی تھی اوران کا عارفانہ کلام سنتے ہی سامعین پر رقت طاری ہو جاتی ہے۔
صوفیانہ کلام میڈا عشق وی توں میڈا یار وی توں اورالف اللہ چنبے دی بوٹی دنیا بھر میں ان کی شہرت کا باعث بنا،اس کے علاوہ بھی انہوں نےکئی گیت،غزلیں اورکافیاں گائیں۔
یہ بھی پڑھیں:صاحبہ نے ساتھی اداکار کو تھپڑکیوں مارا؟ اداکارہ نے وجہ بتادی
استاد پٹھانے خان 9 مارچ 2000ء کو انتہائی کسمپرسی کے عالم میں انتقال کر گئے تھے اوروہ کوٹ ادو میں آسودہ خاک ہیں۔