غیر قانونی افغانیوں کی واپسی،کسی قسم کی کوئی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں ہوئی،طلال چوہدری

Stay tuned with 24 News HD Android App

(اویس کیانی) و زیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیر قانونی، غیر ملکی اور غیر قانونی افغانیوں کی وطن واپسی کے معاملے پر کسی قسم کی کوئی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں ہوئی، آج کے دن تک 8 لاکھ 57 ہزار سے زائد غیر قانونی، غیر ملکی اور غیر قانونی افغانیوں کو ان کے وطن واپس بھجوایا جا چکا ہے۔غیر قانونی، غیر ملکی اور غیر قانونی افغانیوں کی وطن واپسی کے معام
و زیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے غیر قانونی، غیر ملکی اور غیر قانونی افغانیوں کی وطن واپسی کے معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ30 اکتوبر 2023 سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو وطن واپس بھجوانے کا عمل شروع کیا گیا، دوسرے مرحلے 13 فروری 2025 کو افغان سیٹزن کارڈ ہولڈرز اور پی او آر والوں کو تیسرے مرحلے میں واپس بھجوایا جائے گا ،وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس پر 4 اہم میٹنگز لیں اور ہدایات جاری کیں،
کسی قسم کی کوئی ڈیڈ لائن میں میں توسیع نہیں ہوئی، آج کے دن تک 8 لاکھ 57 ہزار سے زائد کو ان کے وطن واپس بھجوایا جا چکا ہے ،ہمارے پڑوسی بھائی بہن ہیں لیکن اس وقت پاکستان میں دہشتگردی کا تعلق افغان شہریوں سے ہے جس کیلیے یہ فیصلہ لیا گیا ،منشیات کا تعلق بھی انہی افراد سے جڑا ہوا ہے۔ون ڈاکومنٹ پالیسی کو فروغ دیا جا رہا ہے، جن کو واپس افغانستان بھجوایا جا رہا ہے وہ ویزا لے کر پاکستان آ سکتے ہیں ۔
طلال چوہدری نے کہا کہ13 فروری کو وفاقی حکومت نے فیصلہ لیا اور اس کے بعد ٹرانزٹ پوئنٹس بنائے گئے، افغان سیٹرزن کارڈ ہولڈرز کو ان ٹرانزٹ پوائنٹس پر رکھا جاتا ہے انہیں کھانا میڈیکل اور ٹرانسپورٹ جیسی سہولیات دے رہے ہیں ،مہمانوں کی طرح انہیں رخصت کیا جا رہا ہے ،اس معاملے پر وزارت داخلہ کی ہیلپ لائن ہے۔یکم اپریل کے بعد 11 ہزار 230 کارڈ ہولڈرز کو واپس بھجوایا جا چکا ہے ،ساڑھے 8 لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد کو واپس بھجوایا جا چکا ہے ،ہم اپنے تمام بارڈرز کو ریگولیٹ کر رہے ہیں۔2600 کلومیٹر کے اس بارڈر سے دہشتگردی ہو رہی ہے پاکستان میں، افغان حکومت کے ساتھ اس معاملے میں ہماری دفتر خارجہ رابطے میں ہے ،افغانستان سے یہ کہا گیا ہے کہ ان افراد کو وہاں سہولیات اور ان کے حقوق دیے جائیں ،افغان شہریوں کے اے سی سی کارڈ کی مدت 31 مارچ کو ختم ہو چکی ہے ،پی او آر کارڈ والوں کو 30 جون تک مہلت ہے،ایسے افغانی جنہیں دوسرے مملاک جانا ہے ان کیلئے مغربی ممالک کو کہا ہے کہ 30 اپریل تک انہیں یہاں سے لے کر جائیں، ایسے افغان جن کو دوسرے ممالک جانا ہے ان کا کیس ٹو کیس معاملہ دیکھ جا رہا ہے،ہم ذمہ دار اور خودمختار ریاست کے طور پر ہمارے ملک سے کوئی غیر قانونی طریقے سے باہر نہیں جا ئے گا ،اور جو غیر قانونی طریقے سے باہر گئے ہیں انہیں ہم واپس لینے کیلئے تیار ہیں۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے مزید کہا کہ اس وقت 280 ہیومن سمگلرز گرفتار ہوئے ہیں ،شہریت دینے کا ہر ملک کا اپنا قانون ہے اگر افغان بہن بھائی ادھر آتے ہیں تو بسمہ اللہ لیکن قانونی طریقے سے آئیں ،صوبائی حکومتوں اور وزارت داخلہ کی ہیلپ لائن قائم ہیں کسی قسم کی شکایات کا فوری نوٹس لیا جاتا یے اور کاروائی ہوتی ہے ،یہ غیر قانونی افغانی یہاں پراپرٹی رکھ ہی نہیں سکتے ۔جو گھریلو ان کی چیزیں یہ ساتھ لے کر جانا چاہتے ہیں وہ ان کو اجازت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی رہنماوں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت تاحال نہ مل سکی