پنجاب میں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی، خلاف ورزی پر جرمانے کا اعلان

Stay tuned with 24 News HD Android App

(24نیوز)پنجاب بھر میں انسدادِ تمباکو نوشی آرڈیننس 2002 پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت تعلیمی اداروں ،دفاتر، اسپتال ،شاپنگ مالز اور پبلیک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت نے راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں انسداد سگریٹ نوشی ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد کے احکامات جاری کردیے، جس کی روشنی میں ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن سید نذرات علی کی زیر صدارت اجلاس منقعد ہوا۔اجلاس میں متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی، شرکا کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے دفاتر، سکول، اسپتال، شاپنگ مالز اور ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کی گی قانون کی خلاف ورزی پر 1000 سے 100,000 روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہےْ۔
یہ بھی پڑھیں:ڈیوڈ وارنر کے ناراض اور پچ چھوڑ کر جانے کی خبروں پر کراچی کنگز کا بیان سامنے آ گیا
ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن سید نذرات علی کا کہنا تھا کہ دکانوں پر سگریٹ فروخت کرتے وقت نوٹس آویزاں کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے تعلیمی اداروں کے 50 میٹر کے دائرے میں سگریٹ فروخت کرنا ممنوع ہوگا۔خلاف ورزی پر 5 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جاسکے گی، جںکی مجاز افسران کو دکان بند کرنے، سامان ضبط کرنے اور جرمانے عائد کرنے کے اختیارات حاصل ہے۔ تمام سرکاری اداروں کو فوکل پرسن خصوصا سکول ایجوکیشن کو فوکل پرسن اور ٹرینرز نامزد کرنے کی ہدایت بھی کی گی ہے۔
سید نذرات علی کا مزید کہناتھاکہ طلبا کو تمباکو نوشی سے بچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ تمباکو نوشی گلے کا کینسر، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریاں کا باعث بنتی ہےجس سے ہر سال 1.6 لاکھ سے زائد اموات ہو رہی ہیں۔
شہری "سموک فری پاکستان" ایپ کے ذریعے خلاف ورزی کی اطلاع دے سکتے ہیںریجن کو سموک فری بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:روپے نے ڈالر کی پیشقدمی روک دی، قیمت میں بڑی کمی