معیشت کا70فیصددارومدارزراعت پر،گندم درآمدات سےمعیشت تباہ کیا گیا:مولانا فضل الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) جمعیت علما ئے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیش ت کا دار و مدار 70 فیصد زراعت پر ہے، ملک میں گندم کی کٹائی سے پہلے غیر ضروری طور پر باہر ممالک سے گندم منگواکر معیشیت پر کلہاڑی ماری گئی۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں کسان کنونشن سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں انہوں نے سیاسی پہلو سمیت مختلف موضوع پر بات چیت کی ان کا کہنا تھا کہ ملک کا اقتصادیات تباہ ہے، 70 سال پاکستان اور چین کی دوستی اقتصادی دوستی میں بدل گئی،چائنہ نے دنیا سے تجارت کرنے کیلئے پاکستان کو گزرگاہ بنایا ،چین کے ساتھ تجارتی تعلق غیر متنازعہ مسئلہ تھا،مغربی ممالک نے چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی روک تھام کے خلاف کارروائی شروع کی ہے،امریکا اور مغربی دنیا کی اس وقت ترجیحات جغرافیائی تقسیم پیدا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے 70 فیصد معیشت کا دار و مدار زراعت پر ہے ،دشمن نے ہمارے ملک کے دشمنوں کے ساتھ ملک کر ملک کی معیشت کا پہیہ روکا ، آج ملک کی معیشت زمین بوس ہوچکی ہے ،غیر ضروری طور پر باہر ممالک سے گندم کیوں منگوایا گیا،پاکستان میں گندم کی کٹائی نہیں ہوئی تھی پھر بھی غیر معیاری گندم باہر سے منگوایا،یہ ہے ملک کی معیشت پر کلہاڑی مارنا،ان کا کہنا تھا کہ ہماری بات کو صدا بس سحرا کی حیثیت دی گئی ، میں نے کہا تھا کہ معیشت اس حد تک گر چکی ہے کہ آنے والا حکومت سنبھل نہیں سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے چین کو معاشی تعلقات بحال کرنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے ، چین نے پاکستان کو کہا کہ آپ کے ملک میں سیاسی استحکام نہیں پہلے انہیں ٹھیک کرو ، آرمی چیف اور وزیراعظم چین گئے تھے وہ تسلیم کرے کہ وہ کامیاب ہوکر واپس نہیں آئے ، آپ کے ہاں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں ، امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے، پارلیمنٹ ہے مگر اس پر عوام کا اعتماد نہیں ،عوام نے ووٹ کس کو دیا اور پارلیمینٹ کون گیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ مذہب کو نشانہ بنایا گیا ،کوئی جج ہو یا کوئی اور کہے کہ قادیانیوں کی پرانی حیثیت بحال ہوجائے گا یہ نہیں ہوسکتا،ہمارے لاشوں پر گزر کر قادیانیوں کو پرانی حیثیت لائے گی،اپنے ناپاک اداروں کے ذریعے مدارس پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی،ہم نے معیشت اور زراعت کیساتھ اسلام کا جھنڈا بلند کرنا ہے، مدارس کے خلاف امریکا کی پشت پناہی میں ہم پر ہاتھ ڈالنے سے گریز نہیں کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام اور مسلمانوں کے درمیان رشتے توڑنے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،ہم بندوق نہیں اٹھائیں گے مگر آپ کا راستہ ضرور روکیں گے ، امریکہ نے افغانستان پر 20 سال قبضہ رکھا مگر وہاں سے شکست کھاکر نکل گئے ،ہم نے روس کو شکست دی ہے،اب میدان اور ایوان دونوں میں مقابلہ ہوگا،اگر آپ دھاندلی کے ذریعے حکومت پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ آپ بھول ہے، یہ عوام کا سمندر نکل کر آپ کی حکومت کا خاتمہ کرے گی ۔
یہ بھی پڑھیں: اقلیتوں کے حقوق سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد ہوگا،جسٹس منصور علی شاہ