(ویب ڈیسک)دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے حال ہی میں 'گرم دھرم ڈھابہ' فرنچائز سے متعلق دھوکا دہی کے کیس میں سینئر بالی وڈ اداکار دھرمیندر اور دو دیگر افراد کو طلب کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ یشدیپ چہل نے 89 سالہ اداکار کے خلاف یہ حکم دہلی کے تاجر سشیل کمار کی طرف سے دائر کی گئی شکایت پر دیا، جس نے الزام لگایا کہ انہیں فرنچائز میں سرمایہ کاری کرنے کا لالچ دیا گیا، وکیل ڈی ڈی پانڈے نے کہا۔
رپورٹ نے بتایا کہ 5 دسمبر کو جج نے ایک حکم جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ریکارڈ پر موجود شواہد پہلی نظر میں یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ملزمان نے شکایت کنندہ کو اپنے مشترکہ ارادے کو آگے بڑھانے کے لیے اکسایا۔ جج نے مزید کہا کہ دھوکہ دہی کے جرم کے عناصر کو درست طور پر پیش کیا گیا ہے۔
یہ مقدمہ دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کا ابتدائی کیس ہے، جس میں ملزمان کو 20 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جج نے نوٹ کیا کہ گرم دھرم ڈھابہ سے متعلق ریکارڈ پر موجود دستاویزات اور لیٹر آف انٹینٹ میں مذکورہ ریسٹورنٹ کا لوگو بھی تھا۔
یہ بھی پڑھیں : نہیں چھوڑیں گے،وزیر اعظم نے دبنگ بیان دے دیا
عدالت نے نوٹ کیا کہ یہ صاف ظاہر ہے کہ فریقین کے درمیان لین دین گرم دھرم ڈھابہ سے متعلق ہے اور ملزم دھرم سنگھ دیول کی جانب سے شریک ملزم اس کی پیروی کر رہا تھا۔
شکایت کے مطابق، اپریل 2018 میں، شریک ملزم نے دھرم سنگھ دیول (دھرمیندر) کی جانب سے اتر پردیش میں NH-24/NH-9 پر گرم دھرم ڈھابہ کی فرنچائز کھولنے کی پیشکش کے ساتھ اس سے رابطہ کیا تھا۔
اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے ستمبر 2018 میں 17.70 لاکھ روپے کا چیک دیا تھا۔ تاہم، اس کے بعد ملزم نے اسے جواب دینا بند کر دیا، شکایت کنندہ نے الزام لگایا۔