(24 نیوز ) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے استعفیٰ پر غلط تاریخ درج ہونے کے معاملہ پر اہم پیشرفت ہوئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے سیکرٹری نے صدر مملکت کو مراسلہ ارسال کر دیا، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے استعفی پر غلطی سے تاریخ میں 2023 لکھا گیا،تاریخ 2024 تصور کرتے ہوئے استعفی منظور کیا جائے،استعفی پر غیردانستہ طور پر 2024 کی بجائے 2023 لکھا گیا۔
واضح رہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے صدر مملکت کو استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں فرائض انجام دیئے ہیں،میرے لیے اپنے عہدے پر کام جاری رکھنا ممکن نہیں،یاد رہے کہ استعفیٰ سے قبل آج ہی جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری کئے گئے شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب جمع کرایا تھا۔
جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس زیر سماعت ہے جس میں ان پر اثاثوں سے متعلق الزامات تھے جبکہ ان کی ایک مبینہ آڈیو بھی سامنے آئی تھی ، جسٹس مظاہر نے آج اسی سلسلے میں کونسل کو اپنا تفصیلی جواب جمع کرایا تھا، دوسری جانب جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے استعفیٰ کا معاملہ پر شکایت کنندہ میاں داؤد نے جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے،میاں داؤد ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائیگا،یہ نہیں ہوسکتا کہ کرپٹ جج جب رنگے ہاتھوں پکڑا جائے تو استعفی دے کر گھر چلا جائے،عوام کے پیسے سے کرپٹ جج کو پینشن لیکر عیاشی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں : پیٹرول اور آلودگی سے چھٹکارہ