میرا محافظ ہی میرے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار نہیں تو اب کیا کہوں،علی امین گنڈاپور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہاہے کہ میں چاہتا تو سب کچھ کرسکتالیکن سب کو معاف کرتا ہوں ،اسلئے بات کرتا ہوں کہ سب ملکر بیٹھ کر آگے بڑھتے ہیں ،میرا محافظ ہی میرے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار نہیں ہے تو میں اب کیا کہوں ۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے آتے ہی ہیلتھ کارڈ شروع کیا اور رمضان میں 10 ہزار روپے دیئے،بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے گھر جاکر امداد کی،ان کاکہناتھا کہ صوبے کی گورننس بہتر جارہی ہے،کچھ چیزوں پر باتیں ہمیں کھل کے کرنی پڑتی ہیں ۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ کروڑوں لوگوں کے گھر چھاپے مارے گئے صرف پی ٹی آئی کا کارکن ہونے پر،مراد راس کو ہم نے نہیں کہا کہ آپ تنصیبات پر حملے کریں،عوام پر اپنی عناد نہ مسلط کی جائے،میرے گھر یہ لوگ ہر دوسرے دن چھاپے مارتے تھے،میرا باپ ایک مہینے سے میڈیکل چیک اپ نہیں کراسکاتھا،میں چاہتا تو سب کچھ کرسکتالیکن سب کو معاف کرتا ہوں ،اسلئے بات کرتا ہوں کہ سب ملکر بیٹھ کر آگے بڑھتے ہیں ،میرا محافظ ہی میرے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار نہیں ہے تو میں اب کیا کہوں،جب یہ سب لوگ اس وقت ہمیں اس ٹائم سے نہیں نکال سکیں تو اب ہم اقتدار میں ہیں ،ڈیرہ وزیراعلیٰ کا شہر ہے مجھے فخر ہے،بہت جلد بڑے بڑے پراجیکٹ لارہے ہیں ۔
ان کاکہناتھا کہ پولیس کو میں نے سینے سے لگایا ہے اسکے علاوہ اور کیا اصلاحات ہو سکتی ہیں ،میں نے اشارہ بھی نہیں کیا لیکن کام شروع ہو چکے ہیں،16 ماہ نادیدوں کی حکومت کا گند جلد صاف کریں گے ،انکو عوام نے ریجیکٹ کیا ہے،ڈیرہ کے ہسپتالوں میں جلد اصلاحات لارہے ہیں ،میں اپنے حلقے کی خاطر کسی کا حق نہیں کھاﺅں گا۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کو بڑا جھٹکا امریکا نے پابندی عائد کر دی