بھارت میں جسے ڈانس نہیں آتااوریہاں جسے آتاہے اس کارشتہ نہیں ہوتا،دیدار

یہاں شوبز کی خواتین کو قبول نہیں کیا جاتا لیکن ان جیسے لباس نجی تقریبات میں خواتین پہنتی ہیں

Nov 10, 2024 | 15:53:PM
بھارت میں جسے ڈانس نہیں آتااوریہاں جسے آتاہے اس کارشتہ نہیں ہوتا،دیدار
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24News
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) معروف اسٹیج اداکارہ ، رقاصہ اوربیوٹیشن دیدار نے معاشرے کے دوہرے معیار سے پردہ اُٹھاتے ہوئے کہاہے کہ یہاں شوبز انڈسٹری کی خواتین کو قبول نہیں کیا جاتا لیکن ان کی طرح کے لباس نجی تقریبات میں خواتین زیب تن کرتی ہیں۔

حال ہی میں معروف اداکارہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بطور مہمان شریک ہوئیں جہاں انہوں نے معاشرے کے دوہرے معیار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کی ثقافت کو دیکھیں تو اُن کے ہاں جسے ناچ گانا نہیں آتا اس کا رشتہ نہیں ہوتا اور ہمارے یہاں جسے ناچ گانا آتا ہے اس کا رشتہ نہیں ہوتا۔

دیدار نے انکشاف کیا کہ میں شوبز اور تھیٹر انڈسٹری کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھی، کوئی ارادہ اور شوق نہیں تھا، ڈانس نہیں آتا تھا لیکن والدہ اور بڑی بہن نرگس نے ڈانسر بننے کے لیے کہا، جس پر پہلے رقص سیکھا پھر انڈسٹری جوائن کی اور اب انڈسٹری سے پیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت میں جسے ڈانس نہیں آتااوریہاں جسے آتاہے اس کارشتہ نہیں ہوتا،دیدار

 اداکارہ نے کہا ہمارے معاشرے میں اداکاری، رقص، اسٹیج، موسیقی اور ڈراموں کو کبھی قبول نہیں کیا جائے گا لیکن گھر کی شادیوں میں ڈانس مقابلوں کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے، مرد ڈانسر بلوائے جاتے ہیں جن سے گھر کی خواتین ڈانس سیکھتی ہیں، گھر کے تمام مرد خواتین کے ساتھ ڈانس کرتے ہیں، گھر کی شادیوں میں مختصر لباس پہنے جاتے ہیں اسے قبول کر لیا جاتا ہے لیکن رقاصہ کو کبھی قبول نہیں کیا جاتا۔