علیمہ خان اورعظمیٰ خان کا مزید 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

Oct 10, 2024 | 18:06:PM
علیمہ خان اورعظمیٰ خان کا مزید 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
کیپشن: علیمہ خان، عظمیٰ خان، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حاشر احسن)ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کا مزید 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیاگیا،جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ شنگھائی کانفرنس ہورہی ہے، دنیا کو دکھانا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے،کسی ایک سیاسی جماعت کو نہیں کہہ رہا، سب کو کہہ رہاہوں، ایسی صورتحال دیکھ کر مجھے دکھ پہنچتاہے، اگر ریاست مدینہ ہے تو صرف دین اسلام کی باتیں ہونی چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بہنوں عظمیٰ خان اور علیمہ خان کو انسدادِ دہشت گردی میں پیش کیا گیا،علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا ہے،انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی،پراسیکیوٹر راجہ نویدنے الزام عائد کیا کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے خصوصی میٹنگز کیں جس میں پرتشدد مظاہروں پر اکسایا گیا،ملزمان کے پاس دھماکہ خیز مواد تھا جو اب برآمد کرنا ہے، ملزمان سے یہ بھی جاننا ہے کہ پلاننگ کیا تھی اور کون کون ملوث تھا، ان سب چیزوں کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ چاہیے۔پراسیکیوٹرراجہ نوید نے عظمیٰ خان اور علیمہ خان کے  مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ علیمہ خان، عظمیٰ خان نے علی امین گنڈاپور کے ساتھ بیٹھ کر کب سازش کی؟ کیا علی امین گنڈاپور، بانی پی ٹی آئی کیس میں گرفتار ہیں؟دفعہ 109 کے مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی، علیمہ خان، عظمیٰ خان، علی امین گنڈاپور، عامرمغل نامزد کیاگیا،تفتیش کیلئے ضروری نہیں کہ ملزمان کو گرفتار رکھاجائے، علیمہ خان، عظمیٰ خان نے آخر کہاکیا؟ کیاکیا؟ مقدمہ میں کچھ درج نہیں ،علیمہ خان، عظمیٰ خان کو موقع سے گرفتار نہیں کیاگیا یعنی وقوعہ میں ملوث نہیں۔

وکیل سلمان صفدر نے مزید کہاکہ دفعہ 109 کے مقدمہ میں کبھی 5 افراد کو سزا ہوئی؟ کبھی نہیں،جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سلمان صفدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ہمارا ملک ہے، پیاری دھرتی ہمیں قبول کرتی ہے،میں دیکھتارہتاہوں، ہم سب کیوں ایسا  کررہےہیں، اب تک سمجھ نہیں آئی،اقتدار تو پاکیزہ دھرتی کیلئے ہوتاہے، اقتدار  اپنے لیے تو نہیں ہوتا، ہم کسی سیاسی جماعت سے نہیں، ہم پاکستانی ہیں،نواز عمران زرداری ہوں لیکن دیکھیں ملک کیلئے کیا کررہے ہیں۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ شنگھائی کانفرنس ہورہی ہے، دنیا کو دکھانا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے،کسی ایک سیاسی جماعت کو نہیں کہہ رہا، سب کو کہہ رہاہوں، ایسی صورتحال دیکھ کر مجھے دکھ پہنچتاہے، اگر ریاست مدینہ ہے تو صرف دین اسلام کی باتیں ہونی چاہیے۔

علیمہ خان نے کہاکہ مجھ سے موبائل مانگ رہے ہیں، پاسورڈ کھولنا ہے،میں پاسورڈ نہیں کھول رہی، فون پولیس کے پاس ہے، جج اے ٹی سی نے علیمہ خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ فون کا پاسورڈ ہی کھولنا ہے تو کھولیں اور جان چھڑائیں۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ تاریخ کو گرفتار کیا ریمانڈ پر ریمانڈ دیا جا رہا ہے موبائل فون مل گیا تو کسٹڈی کیوں چاہئے،میں صرف یہ جاننا چاہتا ہوں کہ جائے وقوعہ پر کس نے کیا کہا ،بیرسٹر سلمان صفدر نے علیمہ خان اورعظمیٰ خان کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کر دی ۔وکیل صفائی نے کہاکہ ڈسچارج نہ دیں آج کم سے کم ضمانت بعد از گرفتاری تو دیں۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہاکہ بارودی مواد فراہم کیا گیا سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ پر حملہ کرنا تھا تحقیقات کیلئے ریمانڈ چاہئے،پراسکیوٹر راجہ نوید کی استدعا پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہاکہ علیمہ خان، عظمیٰ خان کے خلاف شریک ملزم عدنان نے انکشافات کیے، شریک ملزم نے بیان دیا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان نے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا،شریکِ ملزم کے مطابق علیمہ خان، عظمیٰ خان نے ڈی چوک پہنچ کر پارلیمنٹ پر بارودی مواد استعمال کرنا تھا، علیمہ خان، عظمیٰ خان نے ریاست مخالف منصوبہ بندی کی، بارودی مواد کارکنان کو مہیا کیا،علیمہ خان، عظمیٰ خان سے پوچھنا ہے بارودی مواد کہاں رکھاہے، علیمہ خان، عظمیٰ خان کی کس نے مالی مدد کی، متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے، ریاست مخالف منصوبہ بندی کی۔

علیمہ خان نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ آپ کی عدالت میں کئی بار آئی ہوں،جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ جی، آپ سائیکل والی درخواست لے کر آئی تھیں، جس پر کمرہ عدالت میں قہقہے  لگ گئے۔

جج اے ٹی سی نے علیمہ خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے ہمیں دڑبے میں بند کردیاتھا، جیل میں دیوار تڑوائی، سائیکل بھی لے کر دیا، مجھے تو آپ عمران خان سے زیادہ انرجیٹک لگتی ہیں،علیمہ خان نے کہاکہ لاہور میں احتجاج میں شامل ہونا تھا، ٹوٹتی تو صرف دفعہ 144 ہی ہم نے توڑنی تھی،جج ابوالحسنات  نے کہاکہ یعنی آپ نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا سوچا ہواتھا۔

راجہ نوید پراسیکیوٹر نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا ،وکیل نیاز اللہ نیازی نے کہاکہ نہتی خواتین کو گرفتار کیا گیا اور دو دن پیش بھی نہیں کیا۔

سلمان صفدر نے کہاکہ خواتین کیلئے قانون میں خصوصی رعایت ہے دونوں خواتین سابق وزیر اعظم کی بہنیں ہیں،پراسیکیوشن علیمہ خان، عظمیٰ خان کے خلاف جوش و خروش کے ساتھ نئے الزامات کے ساتھ آئی ہے،علیمہ خان، عظمیٰ خان بانی پی ٹی آئی کی بہنیں ہیں، عمر رسیدہ ہیں، کبھی کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھا، پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے، بانی پی ٹی آئی کے گھر تین چار ہی خواتین ہیں، بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل ہیں، اب بہنوں کو بھی گرفتار کرلیا،علیمہ خان، عظمیٰ خان نے کچھ دوسری بات نہیں کی، میگافون پکڑنا دور کی بات۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا،علیمہ خان اورعظمیٰ خان کو2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:این اے 260؛الیکشن ٹریبونل نے جے یو آئی کو بڑاجھٹکا دیدیا