بالاچ بلوچ کی ہلاکت، بلوچستان ہائیکورٹ کا سی ٹی ڈی مکران کے اہلکاروں کو معطل کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بلوچستان ہائیکورٹ نے تربت میں بالاچ بلوچ کی ہلاکت کے معاملے پر کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ مکران کے 4 اہلکاروں کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نذیراحمد لانگو پر مشتمل بینچ نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
حکومت کی پیروی پراسیکوٹر جنرل جہانزیب ناصر نے کی جبکہ بالاچ کے والد مولا بخش کی جانب سے کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ، عمران بلوچ ایڈووکیٹ اور دیگر پیش ہوئے ۔
عدالت نے کہا کہ فیصلے کے اعلان سے پہلے ہمیں آگاہ کیا گیا کہ سیشن کورٹ کے حکم کے مطابق سی ٹی ڈی کے 4 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، یہ بھی بتایا گیا کہ سٹی پولیس اسٹیشن تربت کے انسپکٹر نور بخش بلوچ کو انویسٹیگیشن آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی، دو گروپوں میں تصادم کے دوران گولیاں چل گئیں، 3 افراد قتل
بلوچستان ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ بالاچ بلوچ کی گرفتاری اور ہلاکت ان کے والد کی مدعیت میں درج تینوں ایف آئی آر کرائمز برانچ پولیس کے حوالے کی جائیں، ڈی آئی جی کرائمز برانچ پولیس قانون کے مطابق ان ایف آئی آرز کی تحقیقات کیلئے سینئر آفیسروں کی ٹیم تشکیل دیں، فیصلے کے نقول آئی جی پولیس بلوچستان اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کو بھیجے جائیں۔
عدالت عالیہ نے کہا کہ منصافانہ تحقیقات کیلئے ریجنل آفیسر سی ٹی ڈی مکران عادل عامر اور آئی او سی ٹی ڈی عبداللہ کو فوری طور پر معطل کیا جائے، ایس ایچ او سی ٹی ڈی تربت عبدالاحد اور سی ٹی ڈی کے لاک اپ انچارج کو بھی فوری طور پر معطل کیا جائے۔