امریکی پارلیمنٹرینز کا بائیڈن کو پاکستانی انتخابات کے نتائج تسلیم نہ کرنے کی ہدایت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) امریکی ممبران پارلیمنٹ نے صدر بائیڈن ایڈمن سے پاکستانی انتخابات کے نتائج کو بغیر تحقیقات کے تسلیم نہ کرنے کی ہدایت کردی۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اپوزیشن اور حکومتی جماعت کے متعدد افراد نے بائیڈن انتظامیہ سے پاکستانی انتخابات کے نتائج مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے بغیر تسلیم نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا گزشتہ روز اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’انتخابی عمل میں مداخلت اور دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیےکیونکہ ان انتخابات میں آزادی اظہار اور پرامن اجتماع پر غیر ضروری پابندیاں شامل تھیں‘۔
ایوانی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین مائیکل میک کول، گریگوری میکس اور دیگر قانون سازوں نے بھی پاکستانی جمہوریت کی حمایت کرتے ہوئے حالیہ بیانات کے پیش نظر بائیڈن انتظامیہ اور کانگریس سے ووٹوں کی گنتی میں بے ضابطگی اور چھیڑ چھاڑ پر غور کرنے کی اپیل کی ہے ،اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میڈیا کو ووٹ رپورٹ کرنے کیلئے آزاد ہونا چاہیے جبکہ نتائج کے اعلان میں بھی غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: رانا ثناءاللہ نے سندھو موسے والا کا گانا شیئر کرتے ہوئے میڈیا کو آڑے ہاتھوں لے لیا
کانگریس ویمن راشدہ طلیب کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے کیونکہ ان کی جمہوریت کو شدید خطرہ ہے۔ عوام کو اس عمل میں مداخلت اور چھیڑ چھاڑ کے بغیر اپنے قائد کا انتخاب کرنے کی مرضی کا تحفظ ہونا چائیے اور امریکہ کو بھی اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہمارا ٹیکس ڈالر کسی ایسے شخص کے پاس نہ جائے جو اس کو نقصان پہنچائے.
اُنہوں نے پاکستان میں سیاسی تشدد اور اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نتائج کو تسلیم کرنے سے گریز کریں جب تک کہ بدانتظامی کے متعدد الزامات کی معتبر، آزاد تحقیقات نہیں کی جاتیں۔