اسلام آباد ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی مبین عارف کو وطن واپسی پر گرفتار نہ کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی مبین عارف کو اسلام آباد میں لینڈ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سیکیورٹی ادارو ں کو ان کی وطن واپسی پر گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی مبین عارف کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے رضوان اختر اعوان ایڈووکیٹ ، وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے اور بتایا کہ عمومی طور ایجنسیز کے کہنے پر نام پی سی ایل میں شامل کیا جاتا ہے، عدالت نے استفسار کیا کس قانون کے تحت آپ ان کے نام اس لسٹ میں ڈالتے ہیں ؟ یہ وفاقی کابینہ کا دائرہ اختیار ہے آپ کیسے استعمال کرتے ہیں؟
ڈی جی پاسپورٹس نے بتایا وفاقی کابینہ نے اختیار تفویض کیا ہوا ہے رولز میں لکھا ہے ، رولز 22 کے تحت ہم نام لسٹ میں ڈالتے ہیں، جس پر جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی صاحب تفصیلی رپورٹ دیں، اگر میں اس نتیجے پر پہنچا کہ آپ اختیار کا غلط استعمال کر رہے ہیں تو اس کے اثرات کچھ اور ہوں گے، اس لئے جو جواب جمع کرانا ہے دھیان سے کرانا ہے۔
بعدازاں عدالت نے حکم جاری کیا کہ مبین عارف کی وطن واپسی پر کوئی سیکیورٹی ادارہ انہیں گرفتار نہ کرے اور کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: اسد قیصر، عمر ایوب اور فیصل امین گنڈا پور کو عدالت سے ریلیف مل گیا
واضح رہے کہ 9 مئی کے فسادات کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین سمیت درجنوں افراد کے نام نو فلائی لسٹ (این ایف ایل) میں ڈالے گئے تھے، تاہم رواں سال 22 اپریل کو پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وفاقی کابینہ میں شامل ارکان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے ہٹادیےگئے تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، سابق خاتون کی قریبی دوست فرح گوگی اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما، سابق معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری کے نام ای سی ایل پر برقرار رکھے گئے تھے۔