امریکی کانگریسی وفدکی احسن اقبال سے ملاقات،دوطرفہ تعلقات کے فروغ،ترقیاتی تعاون پر تبادلہ خیال

Apr 12, 2025 | 20:17:PM

(24نیوز) امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن جیک برگمین (ریپبلکن، مشی گن) کی قیادت میں امریکی کانگریسی وفد نے ہفتے کے روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے ملاقات کی،اس وفد میں نمائندگان تھامس رچرڈ سوزی، جوناتھن ایل جیکسن اور دیگر سینئر امریکی حکام شامل تھے، ملاقات میں پاک-امریکہ دو طرفہ تعلقات کے فروغ، بالخصوص ترقیاتی تعاون اور مختلف شعبوں میں مستقبل کی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے پاکستان اور امریکہ کے گہرے تعلقات کا ذکر کیا جن کی بنیاد باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور ترقی کے عزم پر قائم ہے،انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے طویل المدتی اور وسیع البنیاد تعلقات، خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہیں۔ ان تعلقات کی مضبوطی خطے کے استحکام اور عالمی امن کے لیے نہایت اہم ہے، خاص طور پر موجودہ غیر یقینی عالمی ماحول میں۔ انہوں نے زور دیا کہ بدلتی ہوئی عالمی سیاست کے تناظر میں پاک-امریکہ تعلقات کو زمینی حقائق، باہمی اعتماد اور ترقی پر مبنی شراکت داری کی بنیاد پر ازسرنو استوار کرنے کی ضرورت ہے۔

احسن اقبال نے امریکی وفد کو بتایا کہ دو امریکی جنگوں کے اثرات کے باعث پاکستان کو شدید سماجی و اقتصادی چیلنجز کا سامنا رہا ہے  جن میں 3 عشروں سے زائد عرصے تک 35 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا بوجھ، منشیات اور اسلحے کا پھیلاؤ  اور انتہاپسندی کا فروغ شامل ہیں۔

انہوں نے تعلیم، توانائی، ماحولیاتی تبدیلی، انفراسٹرکچر اور آئی ٹی جیسے شعبوں میں ترقیاتی بنیادوں پر دو طرفہ تعلقات کو ازسرنو قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا،وزیرِ منصوبہ بندی نے امریکہ میں اپنی تعلیمی تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اعلیٰ تعلیم نے عالمی سطح کے رہنماؤں اور موجدوں کو جنم دیا ہے، اور فلبرائٹ  سکالرشپ جیسے پروگرامز نے ہزاروں پاکستانی طلباء کو عالمی معیار کی تعلیم کے مواقع فراہم کیے ہیں جنہوں نے ملکی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے تعلیم کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے کی تجویز دی اور “پاک-امریکہ نالج کاریڈور” کو فروغ دینے، نیز پاکستان میں امریکہ کی اعلیٰ جامعات کے کیمپسز کے قیام پر زور دیا، جس کے لیے حکومت مکمل معاونت فراہم کرے گی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پائیدار ترقی کے لیے ہنر مند انسانی وسائل کی تیاری ناگزیر ہے۔

وزیر نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس قدرتی آفت سے ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ متاثر ہوا اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے ساتھ نئے سرے سے تعاون کو ضروری قرار دیا۔

زرعی شعبے میں انہوں نے 1960 کی دہائی کی “گرین ریولوشن” کا حوالہ دیا جو امریکی تعاون سے ممکن ہوئی جس نے پاکستان کو غذائی تحفظ میں خودکفیل بنایا،انہوں نے “گرین ریولوشن 2.0” کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں جدید اور پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو پاکستان کا سب سے امید افزا میدان قرار دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان دنیا بھر میں فری لانس آئی ٹی ماہرین کا تیسرا بڑا مرکز ہے،امریکی کمپنیوں کی دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے پاکستانی نوجوانوں کو سب سے قیمتی اثاثہ قرار دیا جو چیلنجز کو مواقع میں بدل سکتے ہیں۔

احسن اقبال نے “اُڑان پاکستان” پروگرام اور “5Es فریم ورک” کا بھی ذکر کیا جو کہ برآمدات، ای-پاکستان، ماحول و ماحولیاتی تبدیلی، توانائی و انفراسٹرکچر، اور برابری و بااختیاری پر مشتمل ہے،انہوں نے پاکستان کی پائیدار ترقی کے لیے برآمدات میں اضافے کو لازمی قرار دیا۔

انہوں نے زور دیا کہ امن، ہم آہنگی، سیاسی استحکام، پالیسیوں کا تسلسل اور اصلاحات کے لیے پختہ عزم ہی ترقی یافتہ معیشت کے لیے بنیادی عناصر ہیں،انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان نے ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی کمی کی وجہ سے نقصان اٹھایا ہے، اور موجودہ حکومت اصلاحاتی اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (SMEs) کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے امریکی کاروباری اداروں کے ساتھ مزید تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے امریکی کانگریس کے ساتھ تبادلوں کی بحالی کو خوش آئند قرار دیا اور 30 اپریل کو کانگریس کی لائبریری میں پاکستان پر منعقد ہونے والے سمپوزیم کے انعقاد کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایک ابھرتی ہوئی جمہوریت کے طور پر، اہم مرحلے سے گزر رہا ہے اور اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لیے تیار ہے۔

امریکی وفد نے پرتپاک استقبال اور تفصیلی ملاقات کے لئے موقع فراہم کرنے پر  پر شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر احسن اقبال کی قیادت اور وژن کی تعریف کی، اور انہیں اُن اقدار کا نمائندہ قرار دیا جنہیں امریکہ پاکستان میں فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں بے پناہ امکانات کو سراہا اور سرمایہ کاری کے مواقع کھولنے کے لیے نجی شعبے کی شمولیت پر زور دیا۔ وفد نے دو طرفہ اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط کرنے اور کلیدی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وفد نے وزیر منصوبہ بندی کو 30 اپریل 2025 کو واشنگٹن ڈی سی میں پاک-امریکہ تعلقات کے فروغ پر ہونے والے سیمینار میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

یہ بھی پڑھیں؛ وزیرِ اعظم، وزیرداخلہ کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد  

مزیدخبریں