(طیب سیف) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہاہے کہ ابھی مذاکرات شروع نہیں ہوئے تاہم سب کے ساتھ مزاکرات کرنے کو تیار ہیں،ہمارے مطالبات سامنے ہیں کہ اسیران کی رہائی اور، 9 مئی یا 24 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔
میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کمیٹی بنادی ہے، کمیٹی کے نام بھی بتادئیے ہیں,ہم کمیٹی کے ارکان اب مذاکرات کے لئے دستیاب ہیں,ان کا کہنا تھا کہ سپیکر سے مذاکرات کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی,سپیکر سے میں اور عامر ڈوگر نے گزشتہ روز ان کی ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کی تھی ,گزشتہ رات اسد قیصر اور سلمان اکرم راجہ نے بھی سپیکر سے تعزیت کرنے گئے تھے۔
صحافی نے ان سے سوال کیا کہ اگر سپیکر مذاکرات میں مثِبت کردار ادا کرنا چاہیں تو آپ کیا کہتے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ اگر سپیکر قومی اسمبلی مذاکرات کرانے میں مثبت کردار ادا کریں تو اچھی بات ہے, موقف میں تبدیلی کےسوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں، بانی پی ٹی آئی نے پہلے بھی کمیٹی کو اختیار دیاتھا،اب بھی بااختیار کمیٹی بنائی ہے,ان لوگوں کو احساس ہورہا ہے کہ تحریک انصاف کو زور زبردستی کچلا نہیں جاسکتا,جب تک سیاسی مذاکرات آگے نہیں بڑھیں گے ملک ترقی نہیں کرسکتا،ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف ہے کہ جو بھی ہم سے بات کرنا چائیے، بس وہ بااختیار ہو،ہمارے مطالبات سامنے ہیں کہ اسیران کی رہائی اور، 9 مئی یا 24 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل ہے.
میڈیا کے نمائندوں نے ان سے سوال کیا کہ حکومت کہتی ہے ایک طرف سول نافرمانی کی تحریک ہمارے اوپر مسلط کرکے پھر زور زبردستی سے کہتے ہیں مزاکرات بھی کرو جس پر ان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی کی تحریک پر امن ہوتی ہے، اس میں کوئی چیز توڑتو نہیں رہے ۔
یہ بھی پڑھیں : عطاءاللہ تارڑ تین روزہ دورے پر استنبول پہنچ گئے,اہم ملاقاتیں کریں گے