بجٹ 25-2024:پٹرولیم لیوی کی مد میں 1050ارب روپے وصول کرنے ہدف متوقع
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) آئندہ مالی سال کیلئے 18 ہزار 500 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1050 ارب روپے سے زائد وصول کرنے کا ہدف متوقع ہے، سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کیلئے عمر کی حد بڑھا کر 62 سال کرنے کی تجویز ہے، جامع پنشن اصلاحات متعارف کروانے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا۔
آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں بجٹ کی منظوری لی جائے گی، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب 18 ہزار ارب سےزائدحجم کابجٹ پیش کریں، ٹیکس وصولیوں کا ہدف 12 ہزار 900 ارب روپے روپے مقرر کیے جانے کا امکان ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشن اور الاؤنسز میں اضافے کی تجویز ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 یا 20 فیصد اضافہ متوقع ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ اجلاس میں شرکت کیلئے سنی اتحاد کونسل نے حکمت عملی بنا ڈالی
چھوٹے گریڈ کے ملازمین اور پنشنرز کو ریلیف ملنے کا بھی امکان ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں امپورٹڈ موبائل فون پر ٹیکس اور جی ایس ٹی مزید بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے، ترقیاتی بجٹ میں 1012 ارب روپے کے اضافے کی سفارش کی گئی ہے، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 3 ہزار 792 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، وفاق کا بجٹ 1500 ارب روپے مختص کیا جائے گا، صوبوں کا سالانہ ترقیاتی منصوبہ 2095 ارب روپے مختص کیا جائے گا، حکومت کا آئندہ مالی سال میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 932 ارب روپے کے مزید نئے قرض لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت 316 ارب جبکہ 600 ارب کے بیرونی قرض لیں گے، سندھ حکومت سب سے زیادہ 334 ارب روپے کا بیرونی قرض لے گی، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد تک اضافہ متوقع ہے، بجٹ میں سود اور قرضوں کی ادائیگیوں کا تخمینہ 9500 ارب روپے لگایا گیا ہے، توانائی کے شعبے میں سبسڈیز کیلئے 800 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، وفاقی ٹیکس ریونیو 12 ہزار 900 ارب روپے کے لگ بھگ مقرر کئے جانے کی توقع ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1050 ارب روپے سے زائد وصول کرنے کا ہدف متوقع ہے، سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کیلئے عمر کی حد بڑھا کر 62 سال کرنے کی تجویز ہے، جامع پنشن اصلاحات متعارف کروانے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا۔