معیشت نہیں چلے گی،مہنگائی بڑھے گی ،صدر فیڈریشن آف پاکستان سمیت مختلف ایسوسی ایشنز کابجٹ پر ردعمل

Jun 12, 2024 | 19:46:PM

(24نیوز)وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے بجٹ پر سنئیر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں، صدر فیڈریشن آف پاکستان عاطف اکرام شیخ ، سابق چیئرمین آئل اینڈ گھی سیکٹر  شیخ عمر ریحان اور زبیرموتی والا کا بھی ردعمل آ گیا۔

فیڈریشن آف پاکستان کے  صدر عاطف اکرام شیخ  کا وفاقی بجٹ کے حوالے سے کہنا ہے کہ ایف پی سی سی آئی پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی میں اضافے کو مسترد کرتی ہے ،فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 20 روپے کا اضافہ مسترد کرتے ہیں ،اضافی ٹیکس کو مسترد کرتے ہیں،تعمیراتی شعبے پر پہلے ہی بہت مشکلات رہی ہے،ٹیکس کا بوجھ بڑھنے سے مشکلات مزید بڑھ جائیں گی ،بجٹ میں بجلی کیلئےریلیف دینا چاہئے  تھا،انڈسٹری 16سے 17 سینٹس فی یونٹ پر نہیں چل سکتی۔

سنئیر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نے کہا ہے کے فور منصوبے کے لئے بڑی رقم مختص کی ہے ،پہلے ہی سے ہم کو کراچی کے پانی کے بڑے منصوبے پر ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے ،  پانی کی سپلائی کے نظام کو بہتر کرنے کی بھی ضرورت ہے،ایکسپورٹر پر فکسڈ ٹیکس ایک فیصد تھا ،اب اس کو تبدیل کردیا گیا ہے ،اب ایکسپورٹر بھی نارمل ٹیکس کے تحت اپنی انکم پر 25 سے 45 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔

 سابق چیئرمین آئل اینڈ گھی سیکٹر  شیخ عمر ریحان نے بجٹ کے حوالے سے  رد عمل  میں کہا کہ بجٹ مایوس کن رہا ہے ، 3500 ارب روپے کا  اضافی ٹیکس ریونیو کا ہدف بڑا بوجھ لائے گا ، گھی اور تیل کے سیکٹر کے لئے کوئی تبدیلی بجٹ میں نظر نہیں آئی۔ 

زبیرموتی والا نے وفاقی بجٹ پر رائے  میں کہا کہ رئیل سٹیٹ پرٹیکس کو15سے18کیاہے،ساڑھے3 ہزارارب روپےکےنئے ٹیکس کی بات کی ہے،مہنگائی بڑھے گی ،صنعتیں کمزورہیں ،کچھ اچھے اعلانات ہیں ،پاکستان مانیٹری سسٹم بنایا ہے،پی ایس ڈی پی میں 1500ارب روپےرکھے ہیں ،آئی ٹی سیکٹرپر79ارب روپےرکھے ہیں لیکن آئی ٹی سیکٹرمیں نظام کوبہترکرنےکی ضرورت ہے۔
 ان کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس میں 3 سلیپ پربات کررہے ہیں سمجھ سےباہرہے،ایکسپورٹرزکونارمل ریجیم میں لانےسےایکسپورٹرزکوپریشانی ہوگا،بھی جومیں نےباتیں کی ہیں وہ سطحی ہیں ،فنانس بل آنےکےبعدپریس ریلیزجاری کریں گے، کےسی سی آئی کی کچھ تجاویزشامل کی ہے، حکومت ایکسپورٹ کوسپورٹ کریں گے،بجلی کے بل کوریشلانائزکریں گے، موبائل فونزاورلگژری آئیٹمزپہ ٹیکس لگناخوش آئندہے، سی سی کامعاملہ ختم کرکےگاڑیوں کی قیمتوں کےمطابق ٹیکس لگایاہے۔ 

لاہور چیمبر آف کامرس  کےصدر کاشف انور نے کہا ہے کہ جو بجٹ پیش کیا ہے اس سے معشیت نہیں چلے گی،اس بجٹ سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔ لاہور چیمبر میں پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہاابھی ابتدائی بجٹ پیش ہوا ہے ،ہماری رائے کے مطابق اس بجٹ سے مہنگائی بڑھے گی ،اکانومی،صنعت کو چلانے کیلئے مشکلات سےدوچار ہونا پڑے گا، جو بجٹ پیش کیا ہے اس سے معشیت نہیں چلے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے حوالے سے حکومت سے بات کریں گے،تعمیراتی صنعت کو چلانا ہوگا ورنہ ملک نہیں چلے گا،انہوں نے کہا کہ دستاویزی معشیت کے حامی ہیں،حکومت نے ریئل سٹیٹ پر کیپیٹل گین ٹیکس لگا دیا ،تاجروں اور ریٹلرز کیلئے ایڈوانس ٹیکس   25۔ 2فیصد کردیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت اگر ٹیکسیشن کو مشکل کریں گے تو ٹیکس چوری بڑھے گی ،ٹیکسز کے ریٹ کو بڑھا دیا گیا جو پرو اکانومی نہیں ہے ،زیرو ریٹنگ کو اسٹینڈرڈ ریٹ پر لایئں مگر دیکھیں بزنس مین مشکل میں ہے ، ٹیکس کی شرح بڑھا کر کیسے کاروباری برادری کو ڈاکومینٹیشن میں لایئں ،ٹیکس کا نظام آسان کریں کوئی ٹیکس دینے سے نہیں گھبراتا۔

صدر کاشف انور نے کہا کہ ایسی مصنوعات جن کا خام مال امپورٹ کیا جاتا ان پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانا پیدواری لاگت بڑھائے گی ،سگریٹ کی سمگلنگ سمیت ہر قسم کی سمگلنگ کا خاتمہ ہونا چاہئے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کم سے کم اجرت 32ہزار سے 36 ہزار تنخواہ کرنے سے لاگت مزید بڑھے گی ،سولر کیلئے حکومت نے اچھا اقدام کیا ٹیکس بڑھانے کی افواہیں دم توڑ گیئں نان فائلر کو فوائد دینے تاکہ وہ ٹیکس نیٹ کے اندر آئے۔ 

یہ بھی پڑھیں: نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح 45 فیصد کرنے کی تجویز

مزیدخبریں