2018ء سے 2022ء حکومت قرضوں کا بوجھ ڈال کرگئی، احسن اقبال
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2018ء سے 2022ء تک حکومت قرضوں کا بوجھ ڈال کر گئی اور انہوں نے ملکی تاریخ کے 80 فیصد قرضے لیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے منصوبے بنائے گئے جو سیاسی عدم استحکام سے پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکے اور پاکستان کا کل بجٹ اس وقت بھی قرضوں پر چل رہا ہے، ہمیں اب اخراجات کو کم کرکے وسائل کو بڑھانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہوجائیں گے،وزیر خزانہ
احسن اقبال نے کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، آئندہ 10 سال کے ترقیاتی دور کیلئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا مزید کہنا تھا کہ اب ملک میں انتشار اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے بجائے اپوزیشن ہم پر مثبت تنقید کرے، جہاں ہم غلطی کریں ہمیں اس کی اصلاح پر توجہ دلائیں، سیاست کیلئے ملک میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، یہ مسئلہ ان کی سیاست کا نہیں 24 کروڑ عوام کے مستقبل کا ہے، ہمیں نوجوانوں کو بہتر اور خوشحال مستقبل دے کر جانا ہے۔