صحافیوں کو ہراساں کرنے کا کیس، سپریم کورٹ نے گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری) سپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف کیس کی گزشتہ روز ہونے والی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف کیس کی گزشتہ روز ہونے والی سماعت کا 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا، سپریم کورٹ کی جاری کردہ تحریری حکمنامے کے مطابق صحافیوں پر حملوں سے متعلق ایف آئی اے اور پولیس کی رپورٹس تسلی بخش نہیں، ایف آئی اے اور پولیس دوبارہ تفصیلی رپورٹس جمع کرائیں، سپریم کورٹ یا رجسٹرار نے کسی صحافی کیخلاف کاروائی کا نہیں کہا، ایف آئی اے کے صحافیوں کو جاری کیے گئے نوٹسز میں عدلیہ کا نام غلط استعمال کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کیلئے کروڑوں روپے کی تنخواہ چھوڑنے والے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کون ہیں؟
تحریری حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ ایف آئی اے کے نوٹسز سے غلط پیغام گیا کہ سپریم کورٹ صحافیوں کیخلاف کاروائی کروا رہی ہے، پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے وکیل نے جے آئی ٹی پر اعتراض اٹھایا، وکیل صلاح الدین کے مطابق جے آئی ٹی میں خفیہ ایجنسیوں کے افراد شامل نہیں ہوسکتے، بیرسٹر صلاح الدین نے ایک صحافی پر ایف آئی آر کا ذکر کیا جس میں غلط دفعات لگائی گئیں، اٹارنی جنرل نے ایف آئی آر میں غلط دفعات کا اعتراف کیا، صحافیوں کے مقدمات سے متعلق تفصیلی جواب آئندہ سماعت سے قبل جمع کرایا جائے۔
پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی درخواست پر عدالت عظمیٰ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی۔