جس ملک کے اندر امن اور یکجہتی نہیں ہوگی وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا,احسن اقبال

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ملک رحمان) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جس ملک کے اندر امن اور یکجہتی نہیں ہوگی وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
پشاوراڑان پاکستان سے متعلق تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جو نظام امن کے اصولوں کے مطابق نہیں ہوگا وہ کھبی آگے نہیں بڑھ سکتا،ہم دنیا کے ساتھ مل کر 1960 کے بعد آگے نہ چل سکے، چین، جنوبی کوریا اور تھائی لینڈ بہت آگے چلےگئے،سیاسی استحکام کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آبادی بڑھنے کی شرح 2 فیصد سے 9 فیصد پر آ چکی ہے،آبادی بڑھنے کی شرح پر بریک لگایا گیا تھا لیکن دوبارہ ایکسیلیٹر پر پاؤں رکھ دیا گیا ہے،یہ ملک بنا تو وسائل نہیں تھے لیکن آج ساتویں ایٹمی طاقت ہےآج 250 سے زیادہ یونیورسٹیاں ہیں،امریکا سپرپاور اپنی یونیورسٹیوں کی وجہ سے ہے،چین کی فی کس آمدنی 16 ہزار ڈالر اور ہماری فی کس آمدنی 1600 ڈالر ہے،اگر باعزت مستقبل بنانا ہے تو اگلے 22 سالوں میں تیزی سے آگے بڑھنا ہے، ترقی کیلئے امن، یکجہتی، سیاسی استحکام اور اصلاحات پر عمل کرنا ہو گا ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمسایہ ملک کی سافٹ ویئر برآمدات 200 ارب ڈالرز تک چلی گئیں،ہم 100 ارب ڈالر کیوں نہیں کر سکتے،2017 تک پاکستان سے بجلی لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو گیا تھا، سی پیک کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا،2018 میں جو تبدیلی آئی، اس سے ہم پیچھے رہ گئے، ہمیں یہ سبق سیکھنا ہے کہ ہم نے اس ملک کی پالیسی کے ساتھ سیاست نہیں کرنی،ہم جس دور میں داخل ہو چکے ہیں، انسانی تاریخ میں ایسی تبدیلیاں نہیں دیکھیں، ہمیں اپنے نوجوانوں کو نئی سکلز دینی ہیں، جو یہ تبدیلیاں مینیج کر سکیں۔
ان کا کہناتھا کہ پنجاب اور مرکز میں حکومت آئی تو ہم نے طالب علموں کو لیپ ٹاپ دیے،لیپ ٹاپ اس لیے دیےکہ ہمارے نوجوان کا ہتھیار گالی گلوچ نہ ہو بلکہ لیپ ٹاپ ہو،انٹرپرینیور شپ اینڈ ایکسپورٹ مینجمنٹ کو ٹھیک کرنا ہے،ورلڈ مارکیٹ کے اندر میڈ ان پاکستان کو اچھی کوالٹی کے ساتھ لانا ہے،ہم ایک ایکسپورٹ لیڈ گروتھ میں جائیں تو ہم کامیاب ہو سکیں گے،ہم نے اپنی یونیورسٹیوں کو آئیڈیل بنانا ہے تاکہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں،ہمیں کھبی خشک سالی کا تو کھبی سیلابوں کا سامنا کرنا ہوگا، ہمیں موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے لےکر پشاور تک بجلی کی بہت بڑی چوری ہے، یہ بھی ایک چیلنج ہے کہ بجلی چوری کو ختم کرنا ہے، جو جتنی بجلی استعمال کر رہا ہے وہ اپنا بل دے، حکومت اس کے لیے مزید اصلاحات لے کر آرہی ہیں۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ کے پی حکومت کے ساتھ مل کر تعلیم اور صحت پر اصلاحات لائیں گے،ڈھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، جب تک بچے سکول نہیں جائیں گے ہمارا ملک ترقی نہیں کرسکتا،ہمیں سیاسی لانگ مارچ کی نہیں ملک میں استحکام پیدا کرنے کی ضرورت ہے،جب تک کسی ملک کی شرح خواندگی 90 فیصد نہ ہو وہ ترقی کا اہل نہیں ہوتا،آج پاکستان کی شرح خواندگی صرف 60 فیصد ہے، سیاست کے میدان میں مقابلہ نہیں بلکہ تعلیم اور صحت میں مقابلےکی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ ریاست عام بلوچ کو گلے لگا ئی گی،ملک توڑنے،بندوق اٹھانے والوں کاقلع قمع کرے گی،سرفراز بگٹی