انڈونیشیا: علمائے کرام کا اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اجتماعی فتوی جاری
اسرائیلی مصنوعات اور خدمات کا بائیکاٹ کیا جائے: علمائے کرام
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) انڈونیشیاکے علمائے کرام نے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اجتماعی فتوی جاری کر دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے علمائے کرام کی جانب سے جاری کردہ فتوے میں کہا گیا ہے ایسی کمپنیاں جو اسرائیل کی حمایت کرتی ہیں ان کی مصنوعات اور خدمات لینے کا بائیکاٹ کر کے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے، انڈونیشیا کے علمائے کرام کے اس مشترکہ پلیٹ فارم کا نام 'ایم یو آئی' کی طرف سے فتوے میں مسلم ممالک میں مسلمانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت کریں اور اسرائیلی جارحیت جس کا فلسطینی شکار کے خلاف جدوجہد کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ہسپانوی شائقین فٹبال نے مسلمانوں کے دل جیت لئے
فتوے میں اسرائیل کی حمایت اور اس کے حامیوں کی مدد کرنے کو اسلامی قانون کی خاف ورزی اور حرام قرار دیا گیا ہے، ایم یو آئی کی کونسل کے سربراہ نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے ہر مسلمان سے مطالبہ کیا کہ جس حد تک ممکن ہو اسرائیل سے تعلق رکھنے والے اداروں کے توسط سے ٹرانزیکشن اور ان کی مصنوعات و خدمات سے اجتناب کریں، اسی طرح نو آبادیت اور صہیونیت کے حامیوں سے بھی گریز اختیار کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے فریق کی کسی طرح حمایت نہیں کر سکتے ہیں جو فلسطینیوں کے خلاف بر سر جنگ ہو، ہم ان کی اشیا بھی کس طرح خرید اور استعمال کر سکتے ہیں جو فلسطینیوں کے قتل کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
انڈونیشیائی علما ئے کرام کا یہ فتوی اس وقت سامنے آیا ہے جب مشرق وسطی میں حماس کے خلاف اسرائیلی جنگ کے حامی مغربی ممالک کی مصنوعات اور برانڈز کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہوئی۔
واضح رہے کہ مشرق وسطی کے تمام ممالک کے عوام کو غزہ میں فلسطینی بچوں کی ہزاروں کی تعداد میں کی جانے والی ہلاکتوں نے سخت تکلیف پہنچائی ہے اور وہ اس پر غیر معمولی غم وغصے میں ہیں۔