"اسٹیرائیڈ" ادویات سے ذیابیطس ہونے کا انکشاف

Sep 12, 2024 | 10:48:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مختلف بڑی بیماریوں کے علاج میں استعمال کی جانے والی "اسٹیرائیڈ" ادویات سے ذیابیطس ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

"اسٹیرائیڈ"  ادویات کی ایسی ہی ایک قسم ہے، جیسے اینٹی بائیوٹک ادویات ہوتی ہیں."اسٹیرائیڈ"ادویات کو خود کار مدافعتی نظام کی بیماریوں جنہیں ’آٹو امیون ڈیزیز‘ کہا جاتا ہے، ان کے علاج سمیت کینسر کے علاج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

"اسٹیرائیڈ" ادویات فالج، استھما، آرتھرائٹس سمیت دیگر شدید بیماری میں مبتلا مریضوں کو بھی دی جاتی ہیں اور یہ ادویات ایسے مریضوں کو کافی فائدہ بھی دیتی ہیں۔

تاہم ساتھ ہی "اسٹیرائیڈ" کی ادویات کو ایتھلیٹس سمیت باڈی بلڈرز بھی طاقت سمیت دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں,اب برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق سےمعلوم ہوا ہے کہ "اسٹیرائیڈ" ادویات سے ذیابیطس ہونے کے امکانات دگنے ہوجاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انڈے کی زردی کھانی چاہئے یا نہیں؟

نشریاتی ادارے "بی بی سی" میں شائع رپورٹ کے مطابق ماہرین نے آکسفورڈ یونیورسٹی ہسپتال میں 2013 سے 2024 تک داخل ہونے والے مریضوں پر تحقیق کی۔

ماہرین نے مجموعی طور پر ساڑھے چار لاکھ سے زائد مریضوں کا جائزہ لیا، جس میں سے 17 ہزار سے زائد ایسے مریض تھے، جنہیں دوران علاج ’اسٹیرائیڈ‘ ادویات دی گئیں,جن مریضوں کو دوران علاج ’اسٹیرائیڈ‘ دی گئی تھیں، ان میں پہلے ذیابیطس کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔

ماہرین نے بعد ازاں پایا کہ جن 17 ہزار 200 مریضوں کو ’اسٹیرائیڈ‘ ادویات دی گئی تھی، ان میں سے 316 مریض ذیابیطس کا شکار ہوگئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو مریض ’اسٹیرائیڈ‘ ادویات کے انہیلر اور ڈراپس استعمال کرتے ہیں ان کے مقابلے مذکورہ ادویات کی گولیاں اور انجکشن استعمال کرنے والے مریضوں میں ذیابیطس ہونے کے امکانات دگنے ہوجاتے ہیں۔

ماہرین نے "اسٹیرائیڈ" گولیوں اور انجکشن کے استعمال اور ذیابیطس پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور بھی دیا۔