(وقاص عظیم) پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) نے موبائل سموں کے غیر قانونی استعمال کی روک تھام کے لیے اہم فیصلہ کر لیا۔
موبائل سموں کی بندش کے حوالے سے پی ٹی اے نے پلان تیار کرلیا،پی ٹی اے نے نادرا سے صارفین کا ڈیٹا بھی حاصل کرلیا ہے۔
تین مرحلوں میں موبائل سمز کو بلاک کئے جائیں گے ،پہلے مرحلے میں فیک اور کینسل ہونے والے شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں ایکسپائر شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ سمز کو بند کیا جائے گا،تیسرے مرحلے میں انتقال شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جائے گا۔
پی ٹی اے کی جانب سے صارفین کو آگاہی پیغامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا ،پی ٹی اے صارفین کو آگاہی کے لیے اخبارات میں اشتہارات بھی دے گا،پیغامات میں سمز کی فعالیت کو یقینی بنانے کے لیے صارفین کو قومی شناختی کارڈز نادرا سے اجراء کرنے پر زور دیا گیا ،سمز کو مرحلہ وار بلاک کرنے کا عمل 16 اگست سے شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کیخلاف نازیبا زبان کا استعمال ،سندھ حکومت نے شیخ رشید کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
پی ٹی اے کے اعلامیہ کے مطابق بلاک شدہ سمیں دوبارہ بحال متعلقہ موبائل آپریٹروں کے سینٹرز پر بائیو میٹرک تصدیق سے ہوگا،موبائل سمز کا غیر قانونی استعمال کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق شناختی کارڈ جو 2017ء سے زائد المیعاد ہوچکے ہیں ان پر جاری سمز بھی بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صارفین کو اپنے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے 2 ستمبر تک مہلت دی گئی ہے، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمز 2ستمبر کو بلاک کردی جائیں گی۔
اسی طرح فوت شدگان کے قومی شناختی کارڈز پر فعال سمز 15 اکتوبر کو بلاک کردی جائیں گی، پی ٹی اے نے بلاک کی جانے والی سمز پر انہیں بلاک کرنے کا الرٹ بھجوا دیا ہے، فوت شدگان کی سمز کو ان کے قریبی رشتہ دار اپنے نام پر ٹرانسفر کراسکیں گے، سم اپنے نام ٹرانسفر کرانے کے لیے انہیں اصل ڈیتھ سر ٹیفکیٹ اور رشتہ داری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔
دریں اثناء پی ٹی اے نے نادرا سے زائد المیعاد شناختی کارڈز، منسوخ شدہ شناختی کارڈز اور فوت شدگان کے شناختی کارڈز کا ڈیٹا طلب کرلیا۔