(24 نیوز) سندھ حکومت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف تھانہ موچکو میں درج مقدمہ ختم کرنے کے اسلام آباد ہائی کورٹ ے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں سندھ سرکار نے مؤقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھا جا سکتا، ہائی کورٹ نے شیخ رشید کے بلاول بھٹو کے خلاف نازیبا جملوں کو نظرانداز کیا، بلاول بھٹو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ ہیں، تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ نازیبا کلمات پولی کلینک ہسپتال اسلام آباد میں ادا کیے گئے۔
حکومت سندھ نے درخواست میں مزید کہا کہ عدالت نے نظرانداز کیا کہ نازیبا کلمات سے اس کی حدود کے باہر بھی لوگوں کی دل آزاری ہوئی، وقوعہ تھانہ آبپارہ کی حدود میں ہوا لیکن کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا، ضابطہ فوجداری کے تحت وقوعہ کے اثرات دیگر علاقوں میں ہونے پر بھی مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔
سندھ سرکار نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے مقدمہ ختم کرنے کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ 25 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر کراچی میں درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا تھا، 29 جون کو کراچی اور دیگر شہروں میں درج مقدمات سے متعلق درخواستوں پر عدالت نے 41 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ایک واقعہ کی متعلقہ پولیس اسٹیشن کے علاوہ دوسری ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتی، طے شدہ اصول ہے کہ ایک ہی جرم میں ایک سے زائد کسی کو پراسیکیوٹ نہیں کیا جاسکتا، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ آئینی عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں، شیخ رشید کے کیس میں واقعہ اسلام آباد پولی کلینک کا تھا اس لئے عدالتی دائرہ اختیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بے لگام سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کی کوشش،کیا حکومت کامیاب ہوپائے گی؟
عدالت نے مزید کہا تھا کہ شیخ رشید پر بلاول بھٹو کو ’غیر اخلاقی‘ اور ’ انتہائی غلیظ‘ کہنے پر کیماڑی میں مقدمہ درج ہوا، شیخ رشید نے یہ الفاظ پولی کلینک اسلام آباد میں کھڑے ہو کر بولے تھے، شیخ رشید کے خلاف ایف آئی آر میں پولیس نے کہا مقدمہ نہیں بنتا، کیوں کہ واقعہ اسلام آباد کا ہے، پولیس اہلکار نے کہا کیونکہ معاملہ بلاول بھٹو کا ہے اس لئے آفیشل اسٹیٹمنٹ نہیں دے سکتا۔
واضح رہے کہ 3 فروری کو سابق وزیر خار جہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔