(امانت گشکوری)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن رولز میں ترامیم کیلئےکمیٹی چیئرمین جسٹس جمال خان مندوخیل کو خط لکھا گیا ہے،خط کی کاپی جوڈیشل کمیشن کے دیگر ممبران کو بھی ارسال کر دی گئی،خط میں آئینی بنچز میں تقرریوں کیلئے کمیشن کے رولز میں فوری ترامیم کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے خط کے متن میں کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن رولز میں ترامیم کے بغیر ججز تقرریاں غیر آئینی ہونگی،جوڈیشل کمیشن رولز میں ترامیم تک ججز تقرری کیلئے اجلاس نہ بلایا جائے،امید ہے 21 دسمبر کے اجلاس میں رولز کا ڈرافٹ پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:بدھ کو عام تعطیل کا اعلان
جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں کہا ہے کہ پاکستان کی عدلیہ تاریخ کے کمزور ترین حالات سے گزر رہی ہے،عدلیہ میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کے خطرات پہلے سے کہیں زیادہ ہیں،قواعد کی عدم موجودگی اور بیرونی مداخلت سے عدلیہ کو کمزور کریں گے،ججز تقرری میں عدلیہ کا اہم کردار ہوتا تھا،26ویں آئینی ترمیم کے بعد یہ توازن بگڑ چکا ہے۔
خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ اب ججز تقرری میں ایگزیکٹیو کا کردار بڑھ چکا ہے،ایک بھی تقرری رولز کیخلاف ہوئی تو عدلیہ پر اعتماد میں کمی آئے گی،جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں اپنی تجاویز بھی پیش کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:گاڑیوں بنانے والی معروف کمپنی کا پاکستان میں پلانٹ بند کرنے کا اعلان