فافن کامجوزہ آئینی اصلاحات پر شفاف اور جامع سیاسی مذاکرات کا مطالبہ 

Oct 13, 2024 | 17:54:PM

(عثمان خان)فافن نے مجوزہ آئینی اصلاحات پر شفاف اور جامع سیاسی مذاکرات کا مطالبہ کردیا،فافن نے دیگر اہم اصلاحات کو شامل کرنے کیلئے ایک وسیع دائرہ کار کی تجویز پیش کردی۔

فافن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تجویز ملک میں قانون سازی، انتخابی اور مقامی حکومت کو مضبوط بنانے کیلئے درکار ہیں،اپیلٹ اور آئینی عدالتوں کو الگ کرنے کی دلیل پر اتفاق کے ساتھ، فافن سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اصلاحات کیلئے جامع نقطہ نظر پر زور دیتا ہے۔

فافن نے کہاکہ حکمران جماعتیں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی مطلوبہ حمایت حاصل کر لیں،ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام آئینی کمزوریوں کی وجہ سے ہے ،ان کمزوریوں کو فوری طور پر دور کیا جانا چاہئے،اصلاحات کا فوکس بنیادی طور پر پارلیمانی اختیارات کو بڑھانے پر ہونا چاہئے،تاکہ عوام کے مفادات اور ترجیحات کے حتمی محافظ کے طور پر اس کے کردار کو یقینی بنایا جا سکے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک مضبوط پارلیمنٹ شہریوں کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کو فروغ دینے اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے بہت ضروری ہے، فافن سیاسی جماعتوں پر زور دیتا ہے کہ وہ ذاتی اور فرقہ وارانہ اختلافات کو ایک طرف رکھیں ،آئینی دفاتر جیسے عدلیہ، مسلح افواج کے سربراہان اور الیکشن کمیشن کیلئے تقرری کے عمل میں اس وقت عوامی جانچ پڑتال کا فقدان ہے ،جو پارلیمانی سماعتوں کے ذریعے فراہم کیا جا سکتا ہے۔

فافن نے کہاکہ 2021 میں سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب جیسے تنازعات سے بچنے کیلئے الیکشن کمیشن کو وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ سمیت تمام آئینی دفاتر کے انتخابات کی نگرانی کرنے کا اختیار دینے کی تجویز ہے،کسی بھی آئندہ آئینی ترمیم کو انتخابی نظام کے اندر نمائندگی کے اہم مسائل کو حل کرنا چاہئے، فی الحال، آئین آزاد امیدواروں کو انتخاب جیتنے کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کی اجازت دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان سے ملاقات کروائی جائے،تحریک انصاف نے وزارت داخلہ کو درخواست جمع کرا دی

مزیدخبریں