قومی اسمبلی اور سینٹ کے الگ الگ اجلاس طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) قومی اسمبلی اور سینٹ کے الگ الگ اجلاس (صبح) ہفتہ کے روز بلا لیے گئے، حکومت کا کل یا اتوار کو اہم آئینی ترمیم لانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے آئینی ترمیم کےلئے دونوں ایوانوں میں نمبر گیم پورے ہونے کا دعوی کیا جا رہا ہے، تمام سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی بالائی عمر بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت کی عمر آئینی ترمیم کے ذریعے بڑھائی جا رہی ہے،سرکاری ملازمین کی بالائی عمر کی حد میں اضافے سے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی بالائی حد 68 سال تک پہنچ جائے گی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں میں چیف جسٹسز کی تعیناتی ٹنیور کی بنیاد پر ہو گی، اعلیٰ عدلیہ کے چیف جسٹس کی تعیناتی 3 سال کی مدت کے لیے ہو گی، چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کو اس ترمیم کے بعد 3 سال کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان مقرر کیا جائے گا، حاضر سروس چیف جسٹس کے استعفیٰ کی صورت میں سینیارٹی کے تحت اگلے جج کو بھی 3 سال کے لئے تعینات کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی ،پاگل خانے سے جیل خانے تک کا سفر
قومی اسمبلی کا اجلاس کل 3بجے ہوگا، قومی اسمبلی کا 6 نکاتی ایجنڈہ بھی جاری کر دیا گیا، ایجنڈے میں آئینی ترمیم اور قانون سازی سے متعلق کوئی ایجنڈہ شامل نہیں، حکومت کی جانب سے ضمنی ایجنڈہ کے طور پر آئینی ترمیم اور قانون سازی کی تحریک پیش کیے جانے کاامکان ہے، ہفتے کو خصوصی اجلاس بلا کر جمعے کے روز والا ایجنڈہ ہی جاری کیا گیا ہے۔
ایجنڈے میں آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ ادائیگیوں سے متعلق ایم کیو ایم کا توجہ دلاؤ نوٹس اور پاکستان ترقی معدنیات کارپوریشن کی مجوزہ نجکاری سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہے۔