(ویب ڈیسک)کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان، ریجنل سینٹر لاہور میں انٹرنیشنل سرجیکل کانفرنس 2025 کے سلسلہ میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں پریذیڈنٹ رائل کالج آف سرجنز ایڈنبرا پروفیسر روون پارکس اور سینئر وائس پریذیڈنٹ سی پی ایس پی پروفیسر خالد مسعود گوندل نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔
Smart Learning in Surgical Education: A Threat or a Treat کے موضوع پر ہونے والے سیمینارمیں پریذیڈنٹ کالج آف سرجنزسری لنکا ڈاکٹر ڈومینڈا ایریارتنے نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔
سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک اورقومی ترانے سے ہوا،پروفیسراحمد عزیر قریشی نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیئے،سیمینار میں ڈائریکٹر جنرل نیشنل ریزیڈنسی پروگرام سی پی ایس پی پروفیسر محمود ایاز، ڈائریکٹر جنرل میڈیکل ایجوکیشن پروفیسر عامر زمان خان، ڈائریکٹر جنرل ایڈوانسڈ سکلز ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ابرار اشرف علی، صدر سوسائٹی آف سرجنز لاہور پروفیسر وارث فاروقہ،نائب صدر پروفیسر قمر اشفاق، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شاہد فاروق، پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج پروفیسر سید اصغر نقی،پروفیسر عبدالمجید چوہدری، پروفیسر محمود شوکت ، میجر جنرل پروفیسر فرحان مجید، ڈینز پروفیسر غلام مصطفےٰ آرائیں اور پروفیسر کامران خالد خواجہ کے علاوہ سی پی ایس پی کونسلرز اور ریذیڈنٹس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
سینئر وائس پریذیڈنٹ پروفیسر خالد مسعود گوندل نے اپنے خطاب میں اعلیٰ طبی تعلیم کے فروغ میں سی پی ایس پی کے کردار اورقومی و بین الاقوامی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان اعلیٰ طبی تعلیم کا سب سے بڑا اور بہترین ادارہ ہے،انہوں نے سی پی ایس پی کے فیلوشپ اورممبرشپ پروگرامز کے متعلق بھی آگاہی دی۔
پروفیسر خالد مسعود گوندل کا مزید کہنا تھا کہ سی پی ایس پی میں معیار کو برقرار رکھتے ہوئے نئے پروگرامز کی منظوری اور شمولیت کا سلسلہ جاری ہے،سی پی ایس پی کے ذریعے پاکستان میں ATLSاور BLS ٹریننگ کورسز کا آغاز ہوا،سی پی ایس پی کامیابی کے ساتھ پوسٹ گریجویٹس کے لیے تربیتی سیشنز کا انعقاد کر رہا ہے،انہوں نے پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن کے چیلنجز اور ان سے نمٹنے کی حکمت عملی کے بارے میں بھی حاضرین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اپنے امتحانی نظام کو مکمل طور پرآن لائن کر رہے ہیں اور جلد پیپر لیس پالیسی پر عمل پیرا ہونگے،اعلیٰ طبی تعلیم کے فروغ اور مریضوں کو جدید طبی سہولیات کی فراہمی کے سلسلہ میں سی پی ایس پی دوسرے ممالک کے ساتھ باہمی تعاون، شراکت اور مساوات کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے،بین الاقوامی اعلیٰ طبی تعلیمی اداروں نے سی پی ایس پی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے،سی پی ایس پی کے ہر ریجنل سینٹر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا شعبہ قائم کیا جائے گا۔
پروفیسر روون پارکس نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کایہ میرا تیسرا دورہ ہے، میں پروفیسر خالد مسعود گوندل کا مدعو کرنے پر بے حد مشکور ہوں،پاکستان کی میزبانی دیکھ کر بہت اچھا لگا، مستقبل میں پوری دنیا میں مریضوں کی دیکھ بھال کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے،انہوں نے ملک کے لیے سی پی ایس پی کی طبی خدمات کی تعریف کی۔
ڈائریکٹر جنرل نیشنل ریذیڈنسی پروگرام سی پی ایس پی پروفیسر محمود ایاز نے روبوٹک سرجری کی تعلیم میں سمارٹ لرننگ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ روبوٹک سرجری میں انفیکشن کا رسک بہت کم ہے،انہوں نے شرکاء کو روبوٹک سرجری سے متعلق ویڈیو ٹیوٹوریل بھی دکھایا۔
یہ بھی پڑھیں:لاہورمیں آئندہ ہفتے بارشیں: محکمہ موسمیات نےپیش گوئی کردی
اس موقع پر دو سیشنز کا انعقاد ہوا،پہلے سیشن میں پروفیسر سلمان شاہ ، پروفیسر عتیق الزمان، پروفیسر ابرار اشرف علی، پروفیسر فیصل سعود ڈار اور دوسرے سیشن میں پروفیسر محمود شوکت،پروفیسر سید اصغر نقی، پروفیسر عابد اشعراورمیجر جنرل پروفیسر فرحان مجید نے سرجیکل ایجوکیشن پر مشتمل مختلف موضوعات پر لیکچرز دیئے اور سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی،ڈالر معمولی سستا ہو گیا
سیمینار کے اختتام پر مہمانان گرامی اور مقررین کو شیلڈز پیش کی گئیں،پروفیسر روون پارکس نے سی پی ایس پی ریجنل سینٹر لاہور میں شجرکاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے پودا بھی لگایا۔