عدت نکاح کیس: اگر میں زندہ رہا تو 10 دن میں فیصلہ کروں گا،جج

Jun 14, 2024 | 11:07:AM
عدت نکاح کیس: اگر میں زندہ رہا تو 10 دن میں فیصلہ کروں گا،جج
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نےدوران عدت نکاح کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے سزا معطلی اور جلد سماعت کی اپیلوں پر سماعت 21 جون تک ملتوی کردی،اس دوران جج افضل مجوکا نے کہا کہ اگر میں زندہ رہا تو 10 دن میں فیصلہ کروں گا۔

 اپیلوں پر سماعت جج افضل مجوکا نے کی، بشریٰ بی بی کے وکیل خالد یوسف چوہدری، عثمان ریاض گل عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت پی ٹی آئی وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا گزشتہ روز کا تحریری آرڈر عدالت میں پیش کر دیا، جج نے ریمارکس دیے کہ میں نے فیصلہ پڑھ لیا ہے، 27 جون تک سزا معطلی پر فیصلہ کرنا ہے، اگلے جمعے کی تاریخ رکھ لیتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر میں زندہ رہا تو 10 دن میں فیصلہ کروں گا، میرا جیل ٹرائل ہے، کل ممکن نہیں، میں نے رات کو خود فیصلہ ڈاؤن لوڈ کیا اور پڑھ لیا۔

ضرورپڑھیں:پنجاب کا بجٹ ،الفاظ کا گورکھ دھندہ،کیا رنگ دکھائے گا؟

اس پر وکیل عثمان گل نے کہا کہ کل کے لیے سماعت رکھ لیں ورنہ ہم آج بھی میسر ہیں آج ہی ہمیں سن لیں، جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ اگر دوسری پارٹی پیش نہ ہوئی تو میں آپ کو سن کر فیصلہ کر دوں گا، میں آرڈر لکھ رہا ہوں نوٹس سے بڑا کچھ ہوگا، اس میں تاریخ دیکھ لیں۔

بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 جون تک ملتوی کردی،عدالت نے ریمارکس دیے کہ خاور مانیکا اور ان کے وکیل کو 21 جون کو عدالت پیش ہوں، دیگر صورت میں ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کردیا جائے گا۔