(احمد منصور) امریکا میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ کے روک تھام اور نیشنل سیکیورٹی کے پیشِ نظر ایک بڑا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے مطابق امریکا میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک کو ملک بھر میں بین کرنے کا بل منظور ہوگیا ہے۔
امریکا میں چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کے ایپ ٹک ٹاک کا مستقبل خطرے میں پڑگیا، یہ بل امریکی ایپ اسٹورز سے ٹِک ٹاک کو ممنوع قرار دے گا جسے تقریباً 170 ملین امریکی استعمال کرتے ہیں۔ ٹک ٹاک کو بین کرنے کا مقصد صارفین کی ذاتی معلومات کی حفاظت اور نیشنل سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔
کئی ممالک میں سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے جھوٹا اور من گھڑت پروپیگنڈا پھیلایا جاتا ہے جس سے نیشنل سیکیورٹی شدید خطرات کا شکار ہوسکتی ہے، دوسرے ممالک کی انٹیلیجنس ایجنسیاں بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: روس میں آٹھویں صدارتی انتخابات کیلئے کل سے تین روزہ پولنگ کا آغاز ہوگا
امریکا نے اپنی نیشنل سیکیورٹی اور صارفین کے تحفظ کے پیشِ نظر ایسے خطر ناک پلیٹ فارمز کو مستقل بند کرنے کا فیصلہ کیا، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ریاست خلاف نفرت انگیز مواد کا پھیلاؤ بھی بڑھتا جارہا ہے جو عوام میں انتشار اور بد امنی کی بڑی وجہ ہے۔
ملک میں قانون کی پاسداری اور امن کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے سوشل میڈیا کے صارفین کو حدود اور ہدایات کے متعلق آگاہی ہونا ضروری ہے۔
تمام کوششوں کے باوجود سوشل میڈیا پر نیشنل سیکیورٹی خطرے میں پڑجائے اور نفرت انگیز مواد بھی پھیلاؤ سے نہ رکے تو ایسے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بین کرنا حکومت کیلئے ناگزیر ہوجاتا ہے۔