ماریہ بی کا ہم جنس پرستی کےخلاف مسلسل آواز اُٹھاناقابل تعریف ہے، خلیل الرحمان قمر
معروف فیشن ڈیزائنر ہمارے مذہبی اور سماجی ڈھانچے کو بچانے کے لیے بہت کوششیں کر رہی ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)معروف مصنف اورڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے متنازع ویب سیریز "برزخ" کے خلاف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کے ایکشن کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ مسلسل ہم جنس پرستی کے خلاف آواز اُٹھا رہی ہیں اور میں اُن کے اس مقصد میں اُن کے ساتھ کھڑا ہوں۔
کئی سپرہٹ پاکستانی ڈراموں اورفلموں کے مصنف خلیل الرحمان قمر نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں معروف فیشن ڈیزائنر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ماریہ بی نے متنازع ویب سیریز "برزخ" کے خلاف جس طرح آواز اُٹھائی وہ قابلِ تعریف ہے اور میں اُنہیں سلام پیش کرتا ہوں،وہ مسلسل ہم جنس پرستی کے خلاف آواز اُٹھا رہی ہیں اور میں اُن کے اس مقصد میں اُن کے ساتھ کھڑا ہوں،وہ واقعی ایک حقیقی خاتون ہیں جو ہمارے مذہبی اور سماجی ڈھانچے کو بچانے کے لیے بہت کوششیں کر رہی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:"کون بنے گا کروڑ پتی" سیزن 16،امیتابھ بچن فی قسط کتنے کروڑمعاوضہ لیتے ہیں؟
خلیل الرحمان قمر نے گفتگوکرتے ہوئے مزید کہاکہ ہم جنس پرستی کو فروغ دینے والی سیریز یا فلموں کے پیچھے ایک ایجنڈا ہے،ہم جنس پرست لوگ بنیادی طور پر ہمارے معاشرے میں اس کی قبولیت کا مطالبہ کر رہے ہیں اور مجھے ان اداکاروں، مصنفین اور فلم سازوں کے لیے افسوس ہوتا ہے جو ہم جنس پرستی کے فروغ کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال ہورہے ہیں۔
معروف ڈرامہ نگار نے کہا کہ ماریہ بی ایسے گھٹیا ایجنڈے کےخلاف اپنا کام کر رہی ہیں اورمیری حمایت بھی ماریہ بی کے ساتھ ہے،ماریہ بی نے کہا تھا کہ میڈیا انڈسٹری میں 80 فیصد مرد ہم جنس پرست ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ اُن کے یہ حقائق بالکل درست ہوں گے۔
یہ ضرورپڑھیں:موسلادھار بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ، سیلاب الرٹ جاری
واضح رہے کہ پاکستانی ہدایتکار عاصم عباسی کی بھارتی ویب سیریز "برزخ" میں ہم جنس پرستی، فحاشی، زنا اور بچوں کی ذہن سازی بھی دکھائی گئی تھی جس کی وجہ سے پاکستانی مداحوں اور کئی شوبز شخصیات نے سیریز پر پابندی کا مطالبہ کیاتھا جبکہ فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میں ""برزخ"پر پابندی کی درخواست بھی دائر کی تھی،شدیدتنقیدکے بعد بھارتی چینل زی زندگی کے پروڈیوسرز نے پی ٹی اے کے ایکشن سے قبل ہی سیریز کو پاکستان میں یوٹیوب سے ڈیلیٹ کردیا تھا۔