لاہور ہائیکورٹ کا آر اوز ، ڈی آراوز کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کو ریٹرننگ آفیسرز اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز (آر اوز ، ڈی آراوز )کی تعیناتی سے متعلق درخواست پر مزید کاروائی سے روک دیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر جاکر فیصلہ دیا، لاہور ہائیکورٹ کو سپریم کورٹ نے ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی سے متعلق درخواست پر مزید کارروائی سے روک دیا اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا گیا ہے کہ 3 گھنٹوں میں الیکشن شیڈول جاری کرے ۔
پی ٹی آئی کی درخواست ناقابل سماعت
سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کی درخواست کو بھی ناقابل سماعت قرار دے دیا اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ تین گھنٹے میں الیکشن شیڈیول جاری کرے،سپریم کورٹ نے آر اوز سے متعلق درخواست بھی منگوا لی، جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے مناسب سمجھا تو درخواست پر کاروائی کرے گی ۔
ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھا تو الیکشن شیڈول جاری ہونا ممکن نہیں
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں نے انتخابات کی تاریخ پر اتفاق کیا،تمام فریقین کی رضامندی کے بعد 8 فروری کی تاریخ دی گئی،لاہور ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھا جائے تو الیکشن شیڈیول جاری ہونا ممکن نہیں،لاہور ہائیکورٹ کے جج کا فیصلہ اختیارات سے تجاوز ہے،لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے انتخابات کا سارا عمل رک گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم میں مزید کہا گیاہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے 13 دسمبر کے حکم کی خلاف اپیل دائر کی گئی،سپریم کورٹ میں انتخابات کیس کرنے والوں کو ہائیکورٹ میں فریق بنایا گیا،درخواست میں الیکشن ایکٹ کے سیکشن 50 اور 51 غیرآئینی قرار دینے کی استدعا تھی،صدر مملکت اور الیکشن کمیشن نے عدالتی ہدایات پر 8فروری کی تاریخ مقرر کی،تمام فریقین 8فروری کی تاریخ پر متفق تھے۔
عدالت نے پابند کیا تھا کوئی انتخابات میں رکاوٹ نہیں ڈالے گا
حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ وکیل الیکشن کمیشن کے مطابق عدالت نے پابند کیا تھا کوئی انتخابات میں رکاوٹ نہیں ڈالے گا،انتخابات کے انعقاد کیلئے تعینات ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کیا گیا،الیکشن کمیشن کے مطابق ہائیکورٹ آرڈر کے بعد انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں،وکیل کے مطابق ہائیکورٹ حکم کی وجہ سے الیکشن شیڈیول جاری کرنا ممکن نہیں،سجیل سواتی کے مطابق ہائیکورٹ کے حکم میں تضاد پایا جاتا ہے،وکیل کے مطابق کیس لارجر بنچ کو بھیجتے ہوئے نوٹیفیکیشن معطل کیا گیا۔
اہم فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 1011 ڈی آر اوز، آر اوز اور اے آر اوز کو کام سے روکا،ہائیکورٹ نے یہ بھی نہیں دیکھا کہ افسران نے ملک بھر میں خدمات انجام دینی ہیں،کسی بھی ہائیکورٹ نے ریٹرننگ افسران دینے پر رضامندی ظاہر نہیں کی،ہائیکورٹس کی جانب سے انکار پر الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران مقرر کیے،سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کو مزید کاروائی سے روک دیا، حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ آر اوز ڈی آر اوز سے متعلق درخواست پر مزید کاروائی نہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں :چیف جسٹس نے پی ٹی آئی وکیل کو جھاڑ پلا دی