فیصلہ لکھوانے کے دوران پی ٹی آئی وکیل کی انٹری ، چیف جسٹس نے جھاڑ پلا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری )لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے بیوروکریٹس کی بطور آر اوز اور ڈی آر اوز تعیناتی کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر سپریم کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا، دوران سماعت پی ٹی آئی وکیل مشعل یوسفزئی کو چیف جسٹس نے جھاڑ پلا دی ۔
تفصیلات کےمطابق الیکشن کمیشن کی پٹیشن پر چیف جسٹس کی جانب سے فیصلہ لکھوانے کے دوران پی ٹی آئی وکیل مشعل یوسفزئی نے انٹری دی اور بولنا شروع کر دیا ، چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مشعل یوسفزئی کو ٹوکا اور کہا کہ ہم حکمنامہ لکھو رہے ہیں مداخلت نہ کریں،پھر سوال کیا کہ آپ کون ہیں کیا آپ وکیل ہیں؟ جا کر اپنی نشست پر بیٹھیں، آپ نے تعلیم کہاں سے حاصل کی ہے؟اٹارنی جنرل نے لقمہ دیا کہ مشعل یوسفزئی سپریم کورٹ وکیل نہیں ان کا بولنا نہین بنتا، چیف جسٹس نے پی ٹی آئی وکیل کو خبردار کیا اور کہا کہ دوبارہ مداخلت کی تو توہین عدالت کا نوٹس دینگے۔
یہ بھی پڑھیں :لاہور ہائیکورٹ کا آر اوز ، ڈی آراوز کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل