ملک میں کسی ادارے کی بالادستی قبول نہیں،امریکا کی بھی نہیں:مولانا فضل الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ معاملات کو مذاکرات سے حل کیا جائے،سیاستدانوں کو جیل نہیں ہونا چاہئے، ہم اپنے ملک میں کسی ادارے کی بالا دستی قبول نہیں کرنا چاہتے،امریکہ کی بھی نہیں کریں گے۔
مصطفی ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں خود سیاسی کارکن ہوں معاملات کو مذاکرات سے حل کیا جائے ،دونوں الیکشن میں عوام کا اعتماد نہیں ملا،میرے علم میں نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات کیا ہیں ،مگر سیاست دانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ادارے اپنی اتھارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے الیکشن کو مینیج کرتے ہیں،اپنی مرضی کی حکومت بناتے ہیں،سیاست دانوں نے بھی کمپرومائز کیا ہے،اسٹیبلشمنٹ کا نظریات سے کوئی تعلق نہیں ہے ،وہ اپنی اپنی اتھارٹی مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں مداخلت کرتے ہیں۔
ضرورپڑھیں:آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی ٹکٹوں کی قیمتوں کا اعلان کر دیا گیا
ان کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں یہ اپنی آئینی حدود میں رہیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو،اس خطہ میں ابھی امریکہ شکست کھا کے بھاگا ہے ،ابھی وہ پاکستان میں خانہ جنگی چاہتا ہے ،ان کی اپنی ایک ریاست میں مشکل بنی ہوئی ہے ،ہم اپنے ملک میں کسی ادارے کی بالا دستی قبول نہیں کرنا چاہتے،امریکہ کی بھی نہیں کریں گے،ابھی پارلیمنٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس میں کچھ خاص نہیں تھا ،ہم نے خالص آئین کی بالادستی کے لیے فیصلہ کیے،اگر ہم اصول کے ساتھ چلیں گے تو اپوزیشن اور حکومت دونوں کو چلا سکتے ہیں،افغانستان اور پاکستان ایک دوسرے کے لیے لازم ہیں ،یہ ایک دوسرے سے جدا نہ ہونے والےپڑوسی ملک ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیشہ تنازعات پڑوسیوں کے ساتھ ہوتے ہیں مگر سلجھ بھی جاتے ہیں،ہمیں جذباتی ریاست نہیں بننا،جب تک ادارے اپنے کام پر نظر ثانی نہیں کریں گے عوام کا اعتماد نہیں مل سکتا۔