اختیار ولی اور بیرسٹر عقیل ملک کی پریس کانفرنس،پی ٹی آئی پر الزامات کی بوچھاڑ

Jan 15, 2025 | 22:50:PM
اختیار ولی اور بیرسٹر عقیل ملک کی پریس کانفرنس،پی ٹی آئی پر الزامات کی بوچھاڑ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹرعقیل ملک اور اختیار ولی خان نے پاکستان تحریک انصادف (پی ٹی آئی) پرکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پی ٹی آئی کو جو بھی پیسے ملتے ہیں،وہ صرف اور صرف ملک کے پروپیگنڈے پر خرچ ہوتے ہیں۔ 

 پاکستان مسلم لیگ کے رہنما عقیل ملک اور خاتیار ولی نے پی ٹی آئی کی مالی شفافیت اور صوبے کے وسائل کے استعمال پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں، اختیار ولی اور بیرسٹر عقیل ملک نے پی ٹی آئی پر بڑے پیمانے پر کرپشن اور عوامی وسائل کے ضیاع کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو جو بھی پیسے ملتے ہیں،وہ صرف اور صرف ملک کے پروپیگنڈے پر خرچ ہوتے ہیں،نہ کہ عوام کی فلاح کے لیے،نیشنل ایکشن پلان تب تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک ان پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے عجائب گھر کے نوادرات بیچ دیے گئے ہیں اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں سرجیکل گلوز کی مد میں ایک ارب روپے خزانے سے نکالے گئے ہیں جو کہ بدعنوانی کی ایک اور مثال ہے،اب یہ پیسہ ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے استعمال ہوگااور یہ پی ٹی آئی اٹھتی معیشت کو زمین بوس کرنے کے لیے ان پیسوں کو استعمال کرے گی۔

بیرسٹر عقیل ملک نے پی ٹی آئی کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی شفافیت اب سب کے سامنے آ چکی ہے،خیبرپختونخوا کے عوام ان سے کب انصاف مانگیں گے؟ عوام کو اس پارٹی اور حکومت کا احتساب کرنا ضروری ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے عوام کے لیے مختص فنڈز کو بیچ دیا گیا ہے اور یہ پیسہ صرف چند افراد کی جیبوں میں جا رہا ہے، پختونخوا کی حکومت عوام کے پیسے اپنی جیبوں میں ڈال رہی ہے، اور صوبے کے لوگوں کو تحریک انصاف سے حساب لے کر احتساب کرنا ہوگا۔ 

اختیار ولی اور بیرسٹر عقیل ملک کی مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ٹی آئی کا طرز حکمرانی اب قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے اور ان کے خلاف مزید تحقیقات کی ضرورت ہے،ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں اور ان کرپٹ حکمرانوں کا احتساب کریں۔ 

اس پریس کانفرنس نے پی ٹی آئی کے حوالے سے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے، اور اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ان الزامات کا کس طرح جواب دیتی ہے۔
  یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے صوبے میں جاری ترقیاتی کاموں کو تسلی بخش قراردیدیا