(جمال الدین جمالی)بانی پی ٹی آئی نے انسداددہشتگردی عدالت میں سانحہ 9 مئی کے وقوعہ کے متعلق انکار کر دیا،بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ تمام الزامات غلط ہے میں نے کسی کو نہیں اکسایا ،میں نے 28 سال میں کسی کو پرتشدد احتجاج کا نہیں کہا ،وہ مجھے کہتے ہیں معافی مانگیں میں کہتا ہوں ظلم انہوں نے کیا معافی یہ مانگیں،تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز غائب کر دی گئیں ،کیپٹل ہل کیس میں بھی ویڈیو شواہد کی بنیاد پر سزائیں ہوئیں ۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں بانی پی ٹی آئی کے 3مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جج اے ٹی سی خالد ارشد نے مقدمات کی سماعت کی،پولیس نے بانی پی ٹی آئی کا 30 دن کا جسمانی ریمانڈ مانگ رکھا ہے،بانی پی ٹی آئی کی جناح ہاؤس سمیت تین مقدمات میں عبوری ضمانت خارج ہوئی تھی،ضمانت خارج ہونے پر پولیس نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگوائی گئی،بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ میں تو اسلام آباد میں تھا ،مجھے وہاں شیشے توڑ کرگرفتار کیا گیا،میں نے تو کہا کہ جب بھی احتجاج کرنا ہے پرامن کرنا ہے ، ہمارے لوگ پرامن تھے جن پر گولیاں چلائی گئیں، میں نے 9مئی کے واقعہ پر جوڈیشل انکوائری کیلئے درخواست دی ، ابھی تک یہ درخواست زیر التوا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہمارے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے ،جس کے چاہتے ہیں گھر میں گھس جاتے ہیں ،جج اے ٹی سی نے کہاکہ میں نے آپ کی تمام باتیں سن لی ہیں یہ کارروائی میں لکھوں گا ،آپ کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ کر دوں گا ۔
پراسیکیوٹر نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف بارہ مقدمات ہیں،مقدمات کی تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے ، وکیل بانی پی ٹی آئی عثمان گل نے کہاکہ ویڈیو لنک پر حاضری سے کسی کا جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا ،بغیر ملزم کے پیش ہونے کے جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا ۔پراسیکیوٹر نے کہاکہ عدالت کے پاس اختیار ہے کہ وہ ویڈیو لنک پر ملزم کی حاضری لگوائے ،اس سے پہلے شاہ محمود قریشی کی بھی ویڈیو لنک سے حاضری لگائی گئی ۔
بانی پی ٹی آئی نے حاضری کے دوران سانحہ 9 مئی کے وقوعہ کے متعلق انکار کر دیا،عمران خان نے کہاکہ میں نے یہ وقوعہ نہیں کرایا میرا ان واقعات سے کوئی تعلق نہیں ، جج اے ٹی سی نے کہاکہ آپ کا تمام بیان اور وکلا کے دلائل آرڈر کا حصہ بناؤں گا ،آپکو سن لیا ہے قانون کے مطابق فیصلہ کروں گا ۔
فاضل جج خالد ارشد نے وکلا کو جواب دیا کہ میں نے ملزم کو دیکھ کرپانچ منٹ گفتگو کی وہ بالکل ٹھیک نظر آئے ، وہ اچھے طریقے سے بات بھی کر رہے تھے ۔بانی پی ٹی آئی صحت مند ہیں وہ گفتگو کے دوران دو بار کھڑے ہوئے ،وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ یہ تو اچھی بات ہے ہم آپکو گواہ بنائیں گے ،جج اے ٹی سی نے کہاکہ میں نے جج کی نظر سے دیکھا اور وہ چیزیں آپکو بتا دیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ تمام الزامات غلط ہے میں نے کسی کو نہیں اکسایا ، وہ مجھے کہتے ہیں معافی مانگیں میں کہتا ہوں ظلم انہوں نے کیا معافی یہ مانگیں ،تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز غائب کر دی گئیں ،کیپٹل ہل کیس میں بھی ویڈیو شواہد کی بنیاد پر سزائیں ہوئیں ،میں نے 28 سال میں کسی کو پرتشدد احتجاج کا نہیں کہا ۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی قیادت پر آرٹیکل 6 لگا تو ۔۔۔ شاہد خاقان عباسی نے حکومت کو خبردار کردیا