جنوبی کوریا : زیادہ بچوں کو جنم دینے والی 2 خواتین کیلئے حکومت کا اہم فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) جنوبی کوریا میں 13 بچوں کو جنم دینے والی دو خواتین کو بڑے اعزازات سے نوازا گیا ہے، ان میں سے ایک نام معروف اداکارہ ’بو را‘ کی والدہ کا بھی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شرح پیدائش میں تیزی سے کمی کا سامنا کرنے والے ملک جنوبی کوریا کی وزارت صحت اور فلاح و بہبود کی جانب سے دو خواتین کو 13، 13بچے جنم دینے پر اعلیٰ حکومتی ایوارڈز دیے گئے ہیں۔
جنوبی کوریا حکومت کی جانب سے "سویلین سروس میڈل" ان شہریوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے ملک کی سیاست، معیشت، معاشرت، تعلیم یا اکادمی میں بھرپور کردار ادا کیا ہو۔
پہلی ایوارڈ یافتہ خاتون 60 سالہ مسز اوم گیے-سُک کو "سونگنیُو میڈل” سے نوازا گیا جو کہ شہری خدمات کے شعبے میں پانچویں درجے کا اعزاز ہے اور یہ ملک کی مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات پر دیا جاتا ہے۔
مسز اوم گیے-سُک نے 1986 سے 2007 کے درمیان پانچ بیٹوں اور آٹھ بیٹیوں کو جنم دیا۔ 10 اکتوبر کو سیئول کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایوارڈ تقریب میں جو کہ 19ویں سالانہ حاملہ خواتین کے دن کے موقع پر ہوئی، انہوں نے اپنی زندگی کا تجربہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ 20 سال سے زائد عرصے کے دوران حمل اور ولادت کی مشکلات کے باوجود، مجھے اپنے بچوں کی وجہ سے مشکلات نہیں بلکہ خوشیاں زیادہ ملی ہیں۔
دوسری ایوارڈ یافتہ خاتون 59 سالہ مسز لی یئونگ-می کو بھی ان کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں اعزازی میڈل دیا گیا۔ انہوں نے 23 سے 44 سال کی عمر کے درمیان 13 بچوں کو جنم دیا اور ان کی بہترین تربیت کی اور آج وہ مختلف شعبہ جات میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں سربراہی اجلاس آج سے اسلام آباد میں شروع ہوگا
خاص طور پر ان کی بیٹی نام بو-را ایک مشہور فلمی اداکارہ ہیں جبکہ ان کے دیگر بچوں میں ایک آرٹسٹ، ایک بینک ملازم، ایک محقق اور ایک ڈینٹل ہائجینسٹ ہیں، جبکہ سب سے چھوٹا بچہ ابھی مڈل اسکول میں زیر تعلیم ہے۔
یاد رہے کہ جنوبی کوریا دنیا کا ایسا ملک ہے جہاں شرح پیدائش بہت کم ہے اور تیزی سے گرتی ہوئی شرح پیدائش سے نبرد آزما ملک اپنے عوام میں بچوں کی پیدائش سے متعلق حوصلہ افزائی کیلیے مختلف پروگرامز متعارف کرا رہا ہے۔ یہ ایوارڈ تقریب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
گزشتہ سال 2022 میں جنوبی کوریا میں شرح پیدائش کم ترین سطح 0.78 تک پہنچ گئی تھی جو کہ عالمی سطح پر سب سے کم تھی۔