پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) سربراہ جمعیت علمائے اسلام(جے یو آئی ف) مولانا فضل الرحمان اور چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے آئینی مسودے پر اتفاق رائے کا اعلان کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ آئینی ترامیم کے ڈرافٹ پر ہمارا اتفاق ہو گیا اب مسودہ کل مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو دیکھائیں گے ، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس کے بعد پاکستان تحریک انصاف سے بھی ملوں گا۔
فضل الرحمان نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جو پہلا مسودہ تھا اس کو آج بھی مسترد کرتا ہوں،ہم نے پھر اپنا مسودہ تیار کیا،مسلم ن سے بھی توقع رکھتے ہیں،پہلے بھی آئین کے ساتھ تھے ملک کے ساتھ تھے،ہم کسی بھی سیاست دان کے ذات کے لیئے کام نہیں کر رہے، ملک اور پارلیمنٹ کی بات کرتے ہیں، پیپلز پارٹی کی اپنی پالیسی ہے کہ عدالتی اصلاحات لائی جائیں ،ہمارے بڑوں نے غلطی کی ہم وہ غلطی دوبارہ نہیں دہرائیں گے، آئین کے ذریعے ہم عدالتی اصلاحات لا رہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلاف کے با وجود مقصد ایک ہے،ہم چاہتے ہیں کہ سب مل کر ایک آئینی ترمیم پر متفق ہوں،آئین پرحکومت اپوزیشن میں اتفاق ہوتا ہے،73 کے آئین پر بھی سب متفق ہوئے تھے،پارلیمنٹ آئین اور ملک کو کمزور کرنے والے سارے نکات نکال لیئے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہم اور مولانا فضل الرحمان آئینی عدالت پر متفق ہیں اور چاہتے ہیں کہ دیگر جماعتوں کا بھی اتفاق ہو ،ہم فضل الرحمان اور ان کی پوری ٹیم کے شکر گزار ہیں،ملک میں جب بھی بڑا آئینی کردار ہوا پی پی اور جے یو آئی نے کردار ادا کیا،کل میاں نواز شریف سے ہم ملیں گے ،اس راؤنڈ میں پی پی اور جے یو آئی میں اتفاق ہوا،یہ اتفاق کل مسلم لیگ ن کا اتفاق بن جائے گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی خواہش ہے کہ پی ٹی آئی بھی اس اتفاق رائے میں شامل ہو،ہماری جو ورکنگ ریلیشن ہے وہ کسی نتیجے پر پہنچے،انہوں نےکہا کہ میں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر کام کروں گا،مناسب یہ ہوگا کہ کل میاں نواز شریف سے مل کر اتفاق ہو،بلاول بھٹو نے کہا کہ کچھ انتظار کریں ہم دیگر جماعتوں کا بھی اتفاق چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ اپنے طریقے سے سرگرم تھی،میں اپنے انداز سے سرگرم تھا ،چارٹر آف ڈیموکریسی پر ہمارا وعدہ تھا،ہم سب تمام جماعتوں سے بات کریں گے،چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا جو سوال ہے،ہائی پاورڈ کمیٹی میں تمام جماعتوں کو مقام دیا ،ایک فورم موجود ہے وہاں بات کر سکتے ہیں،مولانا فضل الرحمان اپوزیشن بینچوں پر ان کے ساتھ ہے،ہم چاہتے ہیں کہ مولانا پی ٹی آئی کو آمادہ کرے،پی ٹی آئی والے اپنے لیڈر سے ضرور پوچھیں گے،پی ٹی آئی اتفاق کے بجائے انتشار کی طرف بڑھتی رہی۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی اور جے یو آئی میں آئینی مسودے پر اتفاق ہو گیا