مولانا فضل الرحمان کس کا ساتھ دینگے؟ پی ٹی آئی قیادت کشمکش کا شکار

Sep 15, 2024 | 18:01:PM

(24نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ ایک مرتبہ پھر سیاست کے محور بن گئے، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رسا کشی جاری ہے تاہم پی ٹی آئی رہنما بھی اس حوالے سے مختلف آرا رکھتے ہیں کہ قائد جمعیت اپوزیشن اور حکومت میں کس کا ساتھ دینگے۔ 

اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ پتہ نہیں حکومت نے مولانا فضل الرحمان کو منا لیا ہے یا نہیں،مولانا فضل الرحمان فیصلے سے پہلے ہم سے مشاورت کرینگے،ان کا کہنا ہے کہ اس طرح قانون سازی قانون کا مذاق ہے،آپ رات چھپ کر فیصلے کرتے ہیں پارلیمنٹیرینز کے ساتھ ڈرافٹ شئیر نہیں کرتے،اس قسم کی قانون سازی کی کیا اہمیت ہے،پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کی فیملیز کو اس وقت خطرہ ہے۔

دوسری جانب  پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ مولانا فضل الرحمن اپوزیشن کے ساتھ ہوں گے،اصولی طور پر بھی مولانا فضل الرحمن کو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنا چاہئے۔ 

  پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شاہد خٹک کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عوام کی امیدوں کی ترجمان ہے،آئینی ترمیمی بل کے مسودے کی کاپی نہیں دیکھی،ہمارے تحفظات موجود ہیں ہم ان کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے،جو پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مخلص رہیں گے وہ ہی ایوانوں میں آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:  ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، مجوزہ آئینی ترمیمی بل پر غور
 

مزیدخبریں