سابق بنگلہ دیشی ڈی جی انٹیلی جنس کا قتل کے مقدمے میں جسمانی ریمانڈ منظور

Aug 16, 2024 | 19:31:PM
 سابق بنگلہ دیشی ڈی جی انٹیلی جنس کا قتل کے مقدمے میں جسمانی ریمانڈ منظور
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد   ڈی جی انٹیلی جنس کے عہدے سے برطرف ہونے والے میجر جنرل ضیا الحسن کاقتل کے مقدمے میں  جسمانی ریمانڈ منطور کر لیا گیا ہے ۔

 بنگلادیشی میڈیا کے مطابق سابق میجر جنرل ضیا الحسن کا  ریمانڈ جولائی میں ڈھاکا کے علاقے نیومارکیٹ میں دکاندار کے قتل کے مقدمے میں دیا گیا ہے ،بنگلادیشی فوج کے برطرف کیے گئے ڈی جی انٹیلی جنس کو ان کی حفاظت کے پیش نظر حفاظتی جیکٹ اور ہیلمٹ پہنا کر عدالت میں پیش کیا گیا، جنرل ضیا الاحسن کی عدالت میں پیشی کے موقع پر فوج، بنگلادیش بارڈر گارڈ اور پولیس کی بھاری نفری عدالت کے احاطے میں تعینات تھی۔

 خیال رہے کہ میجر جنرل ضیا الحسن کو 6 اگست کو ان کے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا، وہ مستعفی وزیراعظم حسینہ واجد کے قریبی سمجھے جاتے ہیں،6 اگست کو بنگلادیش کے انٹر سروسز پبلک ریلشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ میجر جنرل ضیا الاحسن کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے،میجر جنرل ضیا الاحسن ملکی انٹیلی جنس ایجنسی نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سینٹر (این ٹی ایم سی) کے ڈائریکٹر جنرل تھے اور یہ ایجنسی وزارت داخلہ کے ماتحت ہے، اس ایجنسی کے ذمے ملکی صورتحال پر نظر رکھنا، اعداد و شمار جمع کرنا اور کمیونیکیشن مواد کی ریکارڈنگ شامل ہے، اس کے علاوہ اس ایجنسی کو ای میلز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نگرانی اور فون کالز ریکارڈنگ بھی کرنے کی اجازت ہے۔

یاد رہے کہ 7  اگست کو بنگلادیشی میڈیا کی جانب سے رپورٹ کیا گیا تھا کہ برطرف میجر جنرل ضیا الاحسن کو بنگلادیش سے دبئی فرار ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ہے،بنگلادیشی میڈیا کے مطابق میجر جنرل ضیا الاحسن کو طیارے سے حراست میں لےکر ڈھاکا چھاؤنی منتقل کیا گیا،میجر جنرل ضیا الاحسن نجی ائیرلائن کی پرواز کے ذریعے دبئی جارہے تھے تاہم جہاز کے ٹیک آف سے قبل جہاز کو رن وے سے واپس بلاکر انہیں گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی جرائم ٹربیونل میں حسینہ واجد سمیت 9 افراد پر نسل کشی کا مقدمہ