پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس، ایف بی آر نے حدودمتعین کر دیں

Feb 16, 2025 | 12:34:PM
پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس، ایف بی آر نے حدودمتعین کر دیں
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(بسیم افتخار)پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس کے متعلق ایف بی آر نے نئی زمینی حدود متعین کردیں،اس ضمن میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس کے متعلق ایف بی آر نے نئی زمینی حدود متعین کردیں،چیف کمشنر آر ٹی او 1 کراچی فہیم محمد نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس قوانین کے مطابق پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس وصول کیا جائے۔
انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 236 سی اور کے کے تحت پراپرٹی کی خرید وفروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس کے متعلق نئی زمینی حدود متعین کی گئی ہیں،اپنی حدود میں مانیٹرنگ اور ٹیکس وصولی کی ذمہ داری بھی آر ٹی او 1 کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں:آکاش انصاری کے کیس میں اہم پیشرفت،بیٹااورڈرائیورشامل تفتیش

آر ٹی او 1 ضلع جنوبی ،ضلع کیماڑی ،ضلع ایسٹ،ضلع ویسٹ ،ضلع سینٹرل، کلفٹن کینٹومنٹ، کراچی کینٹومنٹ اور منوڑہ کینٹومیٹ ٹیکس اکٹھا کرے گا،جن علاقوں سے ٹیکس وصول کیاجائے گاان میں آرام باغ، سول لائنز، گارڈن، لیاری،صدر ٹاون، بلدیہ، سائٹ، ماڑی پو ،ہاربر ٹاون، لیاقت آباد ٹاون،جمشید ٹاون، اورنگی ٹاون بھی شامل ہیں۔

فہیم محمد نے مزید کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے مطابق پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس کی وصولی انتہائی اہمیت کی حامل ہے،تمام سب رجسٹرارز پر زور دیا کہ وہ ایف بی آر کی جاری کردہ ویلیوئیشن ٹیبل کے مطابق پراپرٹی کی خرید و فروخت کو یقینی بنائے تاکہ سیکشن 236 سی مطابق ایڈوانس انکم ٹیکس کو وصول کیا جاسکے۔

 اس ضمن میں ود ہولڈنگ ایجنٹز اور سب رجسٹرارز کا ایک جامع آڈٹ بھی کیا جائیگا،تاکہ غلط ود ہولڈنگ ریٹ کی وجہ سے محصولات کے نقصانات کا اندازہ لگایا جاسکے۔